0
Sunday 24 Apr 2011 11:51

استعماری طاقتیں بحرین، یمن اور لیبیا میں اسلامی و عوامی تحریک کو کچلنے کے لئے انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہیں، علامہ سید راحت الحسینی

استعماری طاقتیں بحرین، یمن اور لیبیا میں اسلامی و عوامی تحریک کو کچلنے کے لئے انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہیں، علامہ سید راحت الحسینی
گلگت:اسلام ٹائمز۔ امام جمعہ و جماعت مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت آغا سید راحت حسین الحسینی نے جمعہ کے خطبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ استعماری قوتیں بحرین، لیبیا اور یمن میں سعودی حکومت کے ساتھ مل کر اسلامی اور عوامی تحریکوں کو کچلنے کے لئے نہتے عوام پر انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہیں جبکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیمیں مجرمانہ خاموشی سے اسکی تائید کر رہی ہیں۔ مساجد اور امام بارگاہوں کو مسمار کیا جا رہا ہے اور قرآن پاک کی بےحرمتی کی جا رہی ہے۔ عبادتخانوں پر پابندی لگا کر استعماری قوتوں نے مسلمانوں کو حقوق سے محروم کر دیا ہے، بحرین اور یمن میں نہتے عوام پر ظلم اور بربریت کی انتہا کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان قوم استعماری قوتوں کے نرغے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی بےحسی کی انتہا ہو گئی ہے، کرم ایجنسی میں اہل تشیع طویل عرصے سے ملک دشمنوں کے محاصرے میں ہیں، درجنوں شیعہ مسلمانوں کو اغوا کر کے بے دردی سے قتل کیا گیا اور انکی لاشوں کو جلا کر مسخ کیا گیا۔ وفاقی حکومت بالخصوص صوبائی حکومت خیبر پختونخوا صرف پشاور کی حد تک اپنی پوزیشن برقرار رکھے ہوئی ہے اور دھشت گردوں کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی کے چار سال سے محصور عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے اور ان کی مدد کی جائے۔
 جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر ملک دشمن طاقتیں اسلام کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں۔ اسلام کے نام پر طالبان اور القاعدہ استعمار کے بل بوتے پر مقدس مقامات پر خودکش حملے کر رہے ہیں۔ بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے وطن عزیر پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کیا جا رہا ہے، جبکہ ان حملوں میں سب سے زیادہ شیعہ افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ حکمرانوں کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آ رہا ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ سوسائٹی کو بہتری کی جانب لے جانے کے لئے مخیر حضرات اور اہل دانش اور گلگت بلتستان کے درد دل رکھنے والے افراد کردار ادا کریں کیونکہ غربت ہی تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ غیر فطری اتحاد کے آگے بے بس ہو گئے ہیں جو کہ لوگوں کی پرانی اور آباو اجداد کی ملکیتی زمینوں پر جبری قبضے کے لئے مذھبی منافرت پھیلا رہے ہیں۔ اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو سخت ردعمل آ سکتا ہے۔ غیرفطری اتحادوں کے ذریعے بے جا مطالبات کے آگے صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ بےبس ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملکیتی زمینوں پر کوئی مسئلہ پیدا ہوا تو سخت مزاحمت کی جائے گی اور خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ جبکہ اسکی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ پر عائد ہو گی۔ 
بعد ازاں انہوں نے سکردو میں استعماری قوتوں کے ذریعے حالات خراب کرنے کی ناکام سازش پر صوبائی حکومت کی بزدلانہ خاموشی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بلتستان کے علماء سے اپیل کی کہ وہ وحدت اسلامی کی خاطر سازشیوں کا شکار نہ ہوں، صبر کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں۔ دشمن عناصر گلگت کے بعد سکردو میں بھی حالات خراب کرنا چاھتے ہیں مگر ان کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 67469
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش