QR CodeQR Code

کاش میں پاراچنار میں موجود ہوتا اور پاراچنار پر جارحیت کرنے والے دشمنان خدا کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہو جاتا، آیت اللہ العظمٰی گلپائیگانی

25 Apr 2011 19:30

اسلام ٹائمز:آیت اللہ العظمٰی صافی گلپائیگانی نے 94 سال کی عمر اور نحیف بدن کے باوجود پاراچنار سے تعلق رکھنے والے جوانوں اور علماء سے کئی منٹ تک گفتگو کی اور تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ استقامت و مزاحمت ہی میں فتح و کامرانی پوشیدہ ہے۔ آپ نے زیارت عاشورا کا جملہ، فیالتنی کنت معکم، تلاوت کرتے ہوئے فرمایا کہ کاش میں بھی پاراچنار میں موجود ہوتا اور پاراچنار پر جارحیت کرنے والے دشمنان خدا کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہو جاتا


قم:اسلام ٹائمز۔ پاراچنار کے بہادر و شجاع مومنین نے استقامت و مزاحمت کی انوکھی مثال قائم کر کے حجاج بن یوسف اور ابن زیاد ملعون کے بدترین ادوار میں استقامت کرنے والے محبان اھل بیت ع کی یاد تازہ کر دی۔ ان خیالات کا اظہار آیت اللہ العظمٰی لطف اللہ صافی گلپائیگانی نے قم المقدس میں پاراچنار سے تعلق رکھنے والے جوانوں اور علماء سے ملاقات کے دوران کیا۔ 
آیت اللہ العظمٰی صافی گلپائیگانی نے 94 سال کی عمر اور نحیف بدن کے باوجود پاراچنار سے تعلق رکھنے والے جوانوں اور علماء سے کئی منٹ تک گفتگو کی اور تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ استقامت و مزاحمت ہی میں فتح و کامرانی پوشیدہ ہے۔ آپ نے زیارت عاشورا کا جملہ، فیالتنی کنت معکم، تلاوت کرتے ہوئے فرمایا کہ کاش میں بھی پاراچنار میں موجود ہوتا اور پاراچنار پر جارحیت کرنے والے دشمنان خدا کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہو جاتا۔
آیت اللہ العظمٰی لطف اللہ صافی گلپائیگانی نے پاراچنار سے تعلق رکھنے والے جوانوں اور علماء کی وساطت سے پاراچنار کے عوام کو اپنا سلام بھیج کر خوشخبری سناتے ہوئے فرمایا کہ قلب اور وجود مطہر امام زمان ع آپ لوگوں (پا راچنار کے عوام) سے خوش ہیں۔ یہاں اس امر کا اعادہ کرنا ضروری ہے کہ قم المقدس کے جید مراجع عظام جیسے آیت اللہ العظمٰی لطف اللہ صافی گلپیاگانی، آیت اللہ العظمٰی ناصر مکارم شیرازی اور آیت اللہ نوری ہمدانی سمیت کئی مراجع و علماء مختلف اوقات میں پاراچنار کے حوالے سے پیغامات دیتے رہے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 67755

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/67755/کاش-میں-پاراچنار-موجود-ہوتا-اور-پر-جارحیت-کرنے-والے-دشمنان-خدا-کا-مقابلہ-کرتے-ہوئے-شہید-ہو-جاتا-آیت-اللہ-العظم-ی-گلپائیگانی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org