0
Friday 20 Oct 2017 19:07

کراچی، جیل بھرو تحریک کا تیسرا مرحلہ، مولانا ناظم علی نے 5 ساتھیوں سمیت گرفتاری پیش کر دی

کراچی، جیل بھرو تحریک کا تیسرا مرحلہ، مولانا ناظم علی نے 5 ساتھیوں سمیت گرفتاری پیش کر دی
اسلام ٹائمز۔ لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کیلئے شیعہ مسنگ پرسنز ریلیز کمیٹی کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد کراچی میں جامع مسجد و امام بارگاہ دربار حسینی، حسین آباد، برف خانہ ملیر سے احتجاجی ریلی نیشنل ہائی وے تک نکالی گئی، جہاں علامتی دھرنے کے بعد شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں سمیت چھ افراد نے ازخود احتجاجاً گرفتاریاں پیش کیں۔ لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ، شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما صغیر عابد رضوی،حسن سہیل، شیعہ علماء کونسل سندھ کے نائب صدر یعقوب شہباز، صوبائی صدر علامہ ناظر تقوی، مسلم رضا، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، علی حسین نقوی، علامہ احسان دانش، میثم عابدی، پیام ولایت فاؤنڈیشن کے رہنماء نثار شاہ جی، اسلم عباس، آئی ایس او کے مولانا عقیل موسٰی، قاسم رضا سمیت ہیت آئمہ مساجد و علماء امامیہ، ذاکرین امامیہ سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد ریلی میں موجود تھی۔ شرکاء نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے، جن پر لاپتہ شیعہ افراد کی تصویریں اور ان کی بازیابی کیلئے نعرے درج تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کیلئے ہماری پُرامن جیل بھرو تحریک جاری ہے، یہ تحریک لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ اور ملت جعفریہ کی نمائندہ جماعتوں کی جانب سے ہے، جب تک جبری لاپتہ کئے گئے شیعہ افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا، ہمارا پُرامن منظم احتجاج ایسی طرح جاری رہے گا۔

رہنماؤں نے کہا کہ حکومت ہمارے برداشت کا امتحان نہ لے، اگر ہمارے پیاروں کو آئین و قانون کی پاسداری کرتے ہوئے عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا، تو یہ احتجاج کا سلسلہ سندھ بھر سے ملک گیر سطح پر شروع کیا جائے، ہمارے پچاس سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کرکے غائب کیا گیا ہے، کیا شیعہ حضرات کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے۔ رہنماؤں نے وفاقی حکومت سے لاپتہ شیعہ افراد کی فوری طور پر بازیابی اور عدالتوں میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر جیل بھرو تحریک سے مسئلہ حل نہیں ہوا، تو دھرنا دیا جائے گا۔ دریں اثناء احتجاجی مظاہرین نے نیشل ہائی وے ریلی کے اختتام پر جیل بھرو تحریک کے تیسرے مرحلے میں سعود آباد پولیس کو رضاکارانہ گرفتاری دیکر مظاہرہ ختم کر دیا۔ گرفتاری دینے والوں میں آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مولانا ناظم علی آزاد، علامہ ارشد علی فائزی، مولانا نثار حسین الحسینی، مولانا ابرار علی ایمانی، مولانا سخاوت علی ساجدی اور شکیل حیدر شامل ہیں۔ واضح رہے کہ شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جیل بھرو تحریک کے پہلے مرحلے میں علامہ حسن ظفر نقوی رفقاء سمیت، جبکہ دوسرے مرحلے میں علامہ احمد اقبال رضوی ساتھیوں سمیت رضاکارانہ گرفتاری پیش کرچکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 677981
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش