0
Friday 20 Oct 2017 21:43

افغانستان کی 2 مساجد میں خودکش دھماکے، 63 افراد شہید، 55 زخمی، دہشتگرد گروہ داعش نے ذمہ داری قبول کر لی

افغانستان کی 2 مساجد میں خودکش دھماکے، 63 افراد شہید، 55 زخمی، دہشتگرد گروہ داعش نے ذمہ داری قبول کر لی
اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل کی مساجد میں دو الگ الگ دھماکوں کے نتیجے میں 63 افراد شہید اور 55 زخمی ہوگئے۔ افغانستان کی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ کابل کی مسجد امام زمان میں دھماکے سے 30 افراد جاں بحق اور 45 زخمی ہوگئے۔ بعد ازاں غور کے علاقے میں واقع ایک اور مسجد میں دھماکہ ہوا، جس سے مزید 33 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔ کابل پولیس کے ترجمان عبدالبصیر مجاہد نے امام بارگاہ و مسجد امام زمان میں ہونے والے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ افغان وزارت داخلہ کے عہدیدار میجر جنرل علی مست مومند کا کہنا تھا کہ دھماکہ کابل کے علاقے دشتی برچی میں ہوا، جہاں پیدل حملہ آور مسجد امام زمان میں داخل ہوا اور دھماکہ کیا۔ استقلال ہسپتال کے سربراہ محمد صابر نصیب کا کہنا تھا کہ ان کے پاس دھماکے میں جاں بحق ہونے والے دو افراد کی لاشوں اور دو زخمیوں کو لایا گیا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق افغانستان کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش حملوں کے باعث کم از کم 63 افراد شہید اور 45 زخمی ہوگئے، داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان گذشتہ کئی روز سے مسلسل دھماکوں کی زد میں ہے، گذشتہ روز قندھار ملٹری بیس پر حملے کے بعد آج پہلا خودکش حملہ کابل کے مغرب میں واقع امام زمان مسجد پر ہوا، جس کے نتیجے میں کم از کم 30 افراد شہید اور 45 زخمی ہوگئے۔ الجزیرہ کی ویب سائٹ کے مطابق پہلا حملہ اہل تشیع افراد کی مسجد پر ہوا، جس میں جاں بحق تمام افراد کا تعلق ہزارہ شیعہ کمیونٹی سے تھا۔ بی بی سی کے مطابق ایک عینی شاہد نے انہیں بتایا کہ جمعے کی نماز کے وقت ہونے والے حملے میں حملہ آور مسجد میں داخل ہوا پہلے اسے نے فائرنگ کی پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اس حملے کے کچھ دیر بعد دوسرا حملہ غور شہر کی ایک مسجد پر ہوا، جس میں 33 افراد شہید ہوئے، تاہم اس بار حملہ اہل سنت افراد کی مسجد کو بنایا گیا۔ صوبائی پولیس کے ترجمان محمد اقبال نظامی نے بتایا کہ حملہ نماز جمعہ کے دوران ہوا، جس کے باعث 33 افراد جاں بحق ہوگئے حملے میں ایک سابق مقامی کمانڈر کو عبدالاحد کو نشانہ بنایا گیا، جن کا تعلق جمیعت پارٹی لیڈر سے ہے اور وہ حکومت کی حمایت میں تھے۔ اطلاعات ہیں کہ عبدالاحد کے سات سکیورٹی گارڈز بھی ان کے ساتھ جاں بحق ہوگئے۔
خبر کا کوڈ : 678062
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش