0
Thursday 26 Oct 2017 19:14

این اے 4 ضمنی انتخاب، 18 پولنگ سٹیشن کا غیر سرکاری نتیجہ

این اے 4 ضمنی انتخاب، 18 پولنگ سٹیشن کا غیر سرکاری نتیجہ
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 میں پولنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے اور اب گنتی کا عمل جاری ہے جبکہ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا بھی سلسلہ جاری ہے، اب تک 289 پولنگ سٹیشنز میں سے 108 پولنگ سٹیشن نتیجہ سامنے آگیا ہے، جس کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار سرفہرست ہیں جبکہ اے این پی انہیں سخت مقابلہ دیتے ہوئے دوسرے نمبر پر موجود ہے اور ن لیگ تیسرے نمبر پر ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ارباب عامر ایوب 19 ہزار 843 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ ن لیگ کے ناصر خان موسیٰ زئی 10 ہزار 660 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ اے این پی کے خوشدل خان 9 ہزار 402 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 4 پشاور کے ضمنی انتخاب میں پہلی بار الیکٹرانگ ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخاب کے دوران 39 پولنگ اسٹیشنز کے 100 پولنگ بوتھ پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینیوں کے ذریعے رائے شماری کی گئی۔ تحریک انصاف کے رہنما گلزار احمد کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی نشست پر انتخاب لڑنے کے لئے 14 سے زائد امیدوار مدمقابل ہیں جن میں سے 9 آزاد جب کہ پانچ کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہے۔ این اے 4 کے ضمنی انتخاب میں 239 پولنگ سٹیشنز پر 3 لاکھ 97 ہزار 904 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔ ضمنی انتخاب کیلئے سکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی ہے، دفعہ 144 کے تحت حلقے میں ڈبل سواری پر پابندی ہے جبکہ حلقے میں عام تعطیل کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ 5 ہزار پولیس اہلکار حلقے میں سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیئے جبکہ تمام پولنگ سٹیشنز پر پاک فوج کے جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا اور حلقے کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی گئی۔ حلقہ این اے 4 پشاور میں 239 پولنگ سٹیشنز پر 837 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے، 182 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس جبکہ 87 کو حساس قرار دیا گیا۔ حلقے میں 2 لاکھ 35 ہزار 164 مرد جبکہ ایک لاکھ 62 ہزار 740 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ عام انتخابات سے قبل پشاور میں ہونے والا یہ ضمنی انتخاب تحریک انصاف کیلئے ٹیسٹ کیس بن چکا ہے، این اے 120 لاہور کا ضمنی انتخاب مسلم لیگ ن کیلئے ٹیسٹ کیس تھا جس میں حکمران جماعت سرخرو رہی، اب دیکھنا یہ ہوگا کہ تحریک انصاف اپنے امتحان میں کس حد تک کامیاب رہتی ہے کیونکہ اسی انتخاب سے اگلے عام انتخابات میں ووٹر کے رجحان کا پتہ لگے گا۔
خبر کا کوڈ : 679407
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش