0
Thursday 26 Oct 2017 23:41

طاقتور ترین خاندان کا احتساب ہو رہا ہے، اب وارنٹ بھی جاری ہو گئے، اسد عمر

طاقتور ترین خاندان کا احتساب ہو رہا ہے، اب وارنٹ بھی جاری ہو گئے، اسد عمر
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما وممبر قومی اسمبلی اسد عمر نے کہا ہے کہ آج پاکستان کی آئینی اور جمہوری تاریخ کا اہم دن تھا، طاقتور ترین خاندان کا احتساب ہو رہا ہے اب وارنٹ بھی جاری ہو گئے، بدترین ناقد بھی تحریک انصاف کو مانے گا، آج کا مقام عمران خان کی جدوجہد کی وجہ سے ہے، سپریم کورٹ کی ہدایات تھی، جلد سے جلد حدیبیہ کا کیس کھلنا چاہییے، ماڈل ٹاون میں نہتے لوگوں کو قتل کیا گیا، رپورٹ کو منظرعام پر لایا جائے، عزیر بلوچ اور فیکٹری میں آگ کی رپورٹ بھی منظر عام پر آنی چاہیئے، وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھنے والا کہتا ہے اصل وزیراعظم نواز شریف ہے، وزیرخزانہ عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں، جمود کی صورتحال میں آئینی راستہ فریش الیکشن ہی ہے، وقت ضائع کیئے بغیر نئے انتخابات کی جانب جانا چاہیئے، عمران خان احتسابی عمل کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے کوئی قطری خط لا کر نہیں دکھایا، جہانگیر ترین نے سب کچھ سامنے لایا، احتساب سب کے ساتھ ہونا چاہیئے بغیر کسی تفریق کے، فاورڈ بلاک کے حوالے سے شیخ رشید کے پاس اطلاعات زیادہ آتی ہیں، کیمرہ ہٹائیں تو 10 میں سے 2 ایم این اے بھی نواز شریف کی حمایت نہیں کریں گے، اسد عمر نے کہا کہ نوازشریف کی سیاست کا آغاز مارشل لاء کے گملے میں ہوا، پہلی دفع نواز شریف کے ساتھ ایمپائر ملنے کو تیار نہیں، پہلے احتساب نہیں ہوا تھا انہوں نے ٹکٹ کٹایا اور جدہ چلے گئے، تحریک انصاف کے اندر جو نئے لوگ لیئے، انہیں ورکرز نے پسند نہیں کیا، لیکن کچھ افراد کو سب نے پسند کیا، ہم کئی بار کہ چکے کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن نہیں کرا سکا، ایسے حالات نظر نہیں آ رہے جس میں پتہ لگ سکے کہ الیکشن شفاف ہوں گے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد جوگر پہنے لیگی ایم این ایز کے لیے دروازہ کھل گیا، ہر پارٹی کو اپنے منشور پر الیکشن لڑنا چائیے، ایسی پارٹیاں ہیں جن کے ساتھ تحریک انصاف اتحاد کر سکتی ہے، منی لانڈرنگ روکنے کو تیار نہیں ہیں تو بوجھ غریب طبقے پر ڈال دیا گیا، ایسے حالات ہو گئے ہیں کہ ایکسپورٹ ایمرجنسی نافذ کی جائے، جنوبی پنجاب صنعتی لحاظ سے پیچھے رہ گیا، کوئی صنعتی زون یہاں جنوبی پنجاب میں نہیں ہے، پنجاب حکومت کا جنوبی پنجاب کے لیئے سی پیک کا کوئی ایک منصوبہ بھی نہیں ہے، جنوبی پنجاب صوبہ پی ٹی آی منشور کا حصہ ہے، انتظامی بنیادوں پر مزید صوبے بننے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 679460
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش