QR CodeQR Code

پارلیمنٹ قانون سازی کا ادارہ ہے، ارکان پارلیمنٹ کا کام سڑکیں یا سیوریج کا نظام ٹھیک کرنا نہیں، سپریم کورٹ

1 Nov 2017 17:16

قوانین میں ترامیم کے لئے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل سہیل محمود نے کہا کہ قوانین میں مجوزہ ترامیم وزارتوں کو بھجوا دی تھیں، متعلقہ وزارتوں کی جانب سے ابھی تک جواب نہیں ملا، متعلقہ اداروں سے پیش رفت کی رپورٹ لینے کے لئے وقت لیا جائے۔


اسلام ٹائمز۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ پارلیمنٹ قانون سازی کا ادارہ ہے، ارکان پارلیمنٹ کا کام سڑکیں یا سیوریج کا نظام ٹھیک کرنا نہیں۔ سپریم کورٹ میں قوانین میں ترامیم کے لئے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سہیل محمود نے کہا کہ قوانین میں مجوزہ ترامیم وزارتوں کو بھجوا دی تھیں، متعلقہ وزارتوں کی جانب سے ابھی تک جواب نہیں ملا، متعلقہ اداروں سے پیش رفت کی رپورٹ لینے کے لئے وقت لیا جائے۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ آٹھ سال ہوگئے لیکن سفارشات پر عمل درآمد نہیں ہوسکا، وقت گزاری کے لئے ایک کے بعد ایک رپورٹ پیش کی جاتی ہے، پارلیمنٹ قانون سازی کا ادارہ ہے ارکان پارلیمنٹ کا کام سڑکیں یا سیوریج کا نظام ٹھیک کرنا نہیں عوامی نمائندے قانون سازی کے لئے پارلیمنٹ آتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔


خبر کا کوڈ: 680664

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/680664/پارلیمنٹ-قانون-سازی-کا-ادارہ-ہے-ارکان-کام-سڑکیں-یا-سیوریج-نظام-ٹھیک-کرنا-نہیں-سپریم-کورٹ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org