0
Tuesday 26 Apr 2011 23:11

پاکستان نیوی کے اہلکاروں پر حملے میں بلیک واٹر ملوث ہے، سابق اراکین اسمبلی

پاکستان نیوی کے اہلکاروں پر حملے میں بلیک واٹر ملوث ہے، سابق اراکین اسمبلی
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے سابق اراکین قومی وصوبائی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی، لئیق خان، نصراللہ خان شجیع، حمید اللہ خان ایڈووکیٹ اور محمد یونس بارائی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ نیوی اہلکاروں کی بسوں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پورے ملک میں بلیک واٹر کے اہلکار دندناتے پھر رہے ہیں اور امریکی کے یہی ایجنٹ ملک کے طول و عرض میں ہونے والے بم دھماکوں کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیوی کے اہلکاروں کی بسوں کو نشانہ بنانے میں بلیک واٹر کے اہلکار ملوث ہیں، حکومت اس کی ذمہ داری کالعدم تنظیموں کے سر ڈال کر اپنی ذمہ داری سے جان چھڑانے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی محب وطن اپنے ہی ملک کے اداروں اور اہلکاروں پر حملے نہیں کر سکتا، یہ مکمل طور پر ملک دشمن عناصر کا کام ہے اور بلیک واٹر کے اہلکار ملک دشمنی میں پیش پیش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے منافی سرگرمیوں میں بلیک واٹر کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کے واضح اور ٹھوس شواہد موجود ہیں اس کے باوجود اصل مجرموں سے چشم پوشی کرنا اور اس کا الزام پاکستان کی ہی تنظیموں پر ڈالنا سراسر غیر ذمہ دارانہ فعل ہے، اس سے حکومت کے خلاف عوام کے اندر بدظنی اور بدگمانی پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طویل عرصے سے پے درپے ایسے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں دہشتگردی فروغ پا رہی ہے، خود حکومت کی اپنی پالیسیاں ملک میں دہشتگردی پھیلانے کا سبب بن رہی ہیں جب تک حکومت تمام تر مصلحت سے بالاتر ہو کر اور امریکی مفادات ترک کر کے اصل مجرموں کو گرفتار نہیں کرتی، تب تک امن وامان کی صورتحال اور بم دھماکوں کا سلسلہ بھی نہیں رک سکتا۔ 
انہوں نے کہا کہ جس طرح منظم انداز میں دو الگ الگ مقام پر پاکستان نیوی کے اہلکاروں کی بسوں پر حملے کئے گئے ہیں اس سے اس شبہ کو مزید تقویت پہنچتی ہے کہ اس نوع کی کارروائیوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن وہ عناصر جو بلوچستان کی پاکستان سے علیحدگی کا کھیل کھیل رہے ہیں وہی عناصر پورے ملک کی سلامتی کو داؤ پر لگانے کیلئے بم دھماکے کروا رہے ہیں مگر المیہ یہ ہے کہ ہمارے حکمران حقائق کے معاملے میں شتر مرغ کی روش پر عمل پیرا ہیں۔
خبر کا کوڈ : 68074
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش