0
Friday 3 Nov 2017 17:25

پارلیمانی کمیٹی کا ججوں اور جرنیلوں کو مجوزہ احتساب قانون کے دائرے میں نہ لانے پر اتفاق

پارلیمانی کمیٹی کا ججوں اور جرنیلوں کو مجوزہ احتساب قانون کے دائرے میں نہ لانے پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ مجوزہ احتساب کمیشن کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی میں موجود تمام پارلیمانی جماعتوں نے نئے مجوزہ احتساب کمیشن کے تحت ججز اور جرنیلوں کا احتساب نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس حوالے سے پیپلزپارٹی ایک قانون کے تحت تمام اداروں کے احتساب کی اپنی تجویز سے دستبردار ہوگئی۔ نئے احتسا ب کمیشن کے قیام پر بھی اتفاق رائے نہ ہوسکا۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین زاہد حامد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا، جس میں پارلیمانی جماعتوں میں جرنیلوں اور ججز کو مجوزہ احتساب قانون کے دائرہ کار میں نہ لانے پر اتفاق رائے ہو گیا۔ بی بی سی کے مطابق وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ججوں اور جرنیلوں کو احتساب کے دائرے میں لانے سے متعلق شق کو پیپلز پارٹی نے واپس لے لیا ہے، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے بھی اعلیٰ عدلیہ اور فوج کو احتساب کے دائرہ کار میں لانے کی مخالفت کی ہے۔ اجلاس میں تحریک انصاف کی شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ وہ ججوں اور جرنیلوں کو احتساب کے دائرہ کار میں لانے کی تجویز سے اتفاق نہیں کرتیں۔ اجلاس کے دوران جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے موجودہ نیب کو برقرار رکھنے پر اتفاق، جبکہ نئے مجوزہ احتساب کمیشن کے قیام کی مخالفت کی ہے۔

صاحبزادہ طارق اﷲ نے کہا کہ ان معاملات پر ہمارے بھی اعتراضات ہیں تحریری طور پر کمیٹی میں پیش کر دیے، ہماری تجویز ہے کہ نیب آرڈیننس 1999ء میں ترامیم کی جائیں اور بلا تفریق احتساب کو یقینی بنایا جائے۔ کمیٹی اجلاس سے تجاویز پر عمل درآمد نہ کرنے پر شیریں مزاری نے واک آئوٹ کیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زاہد حامد نے کہا کہ نئے احتساب کمیشن کا اطلا ق ججوں اور جنرلز پر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی کا آج سولہواں اجلاس تھا، کمیٹی کے بارہ اجلاس بہتر طریقے سے ہوئے، ان کے منٹس موجود ہیں، ان اجلاسوں میں اتفاق رائے تھا، پہلے شاہ محمود تھے اب شیریں مزاری ان کی جگہ آئی ہیں، انہوں نے کمیٹی کے فیصلوں پر اعتراض کیا ہے اور تحریک انصاف باضابطہ طور پر سابقہ اتفاق رائے سے دستبردار ہو گئی ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بارہویں اجلاس تک کوئی اختلافی نوٹ نہیں دیا تھا، اب شیریں مزاری نے آگاہ کیا ہے کہ پارٹی قیادت پارلیمانی کمیٹی کی کارروائی کے اتفاق رائے سے مطمئن نہیں ہے۔ رکن کمیٹی شیریں مزاری نے واک آئوٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں ہماری تجاویز کو کوئی سنجیدگی سے نہیں سنتا، احتساب کمیشن کے چیئرمین کے تقرر کے طریقہ کار اور سزائوں پر حکومت تجاویز ماننے کو تیار نہیں۔
خبر کا کوڈ : 681053
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش