0
Friday 3 Nov 2017 18:36
پنجاب حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آ جائے، علامہ ناصر عباس جعفری

لاہور، ناصر شیرازی کی بازیابی کیلئے ایم ڈبلیو ایم کا وزیراعلٰی ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا، شہریوں کی بڑی تعداد میں شرکت

ناصر شیرازی کو بازیاب نہ کرایا گیا تو احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں پھیلا دیا جائے گا، مقررین
لاہور، ناصر شیرازی کی بازیابی کیلئے ایم ڈبلیو ایم کا وزیراعلٰی ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا، شہریوں کی بڑی تعداد میں شرکت
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی کے اغواء کیخلاف ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او، پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحاد کونسل اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں نے لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا دیا اور پنجاب حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کی جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، آئی ایس او کے مرکزی صدر انصر مہدی، آئی او کے سابق چیئرمین لال مہدی خان، علامہ مبارک موسوی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن پر رانا ثناء اللہ اور وزیراعلٰی پنجاب کیخلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے پریس کلب کے باہر دھرنا دیا، پھر ریلی کی شکل میں وزیراعلٰی ہاؤس کے سامنے پہنچے، جہاں پر دھرنا دیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ناصر شیرازی کے اغواء کا ذمہ دار رانا ثناء اللہ کو قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ناصر شیرازی کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت کی صفوں میں دہشتگردوں کے سرپرست چھپے بیٹھے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن نہیں کیا گیا۔

مقررین نے دھمکی دی کہ اگر ناصر شیرازی کو بازیاب نہ کرایا گیا تو احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں پھیلا دیا جائے گا اور پورے ملک کو جام کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کو اس پر سوموٹو ایکشن لینا چاہیے۔ مقررین نے پنجاب پولیس کے رویے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ پنجاب پولیس ریاست کی بجائے شریف برادران کی باندی بن چکی ہے، آئی جی کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہیں، وہ تنخواہ ریاست سے لیتے ہیں اور نوکری شہباز شریف کی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے لاپتہ شیعہ افراد کیخلاف آواز اٹھائی تھی، وہ اتحاد امت کی بات کرتے ہیں، وہ شیعہ سنی کو متحد کرنے کی بات کرتے ہیں، انہوں نے تکفیریوں کو بے نقاب کیا، جس کی پاداش میں تکفیریوں کے سرپرست نے ریاستی فورس کو استعمال کرتے ہوئے ناصر شیرازی کو اغواء کروا لیا ہے۔ مقررین نے کہا کہ ناصر شیرازی کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے رانا ثناء اللہ کیخلاف ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کر رکھی ہے، لیکن ہم حکومت پنجاب پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ وہ اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آ جائے۔ بعدازاں رات گئے علامہ راجہ ناصر عباس کے خطاب کے بعد دھرنا پرامن طور پر ختم کر دیا گیا۔ 
خبر کا کوڈ : 681069
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش