0
Monday 6 Nov 2017 18:22

شمالی وزیرستان، عسکریت پسند کمانڈر بیٹے سمیت تسلیم

شمالی وزیرستان، عسکریت پسند کمانڈر بیٹے سمیت تسلیم
اسلام ٹائمز۔ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) شمالی وزیرستان کے سابق طالبان کمانڈر و انتقام وزیرستان نامی گروپ کے امیر مولوی عبدالخالق حقانی اپنے بیٹے مولوی زکریا سمیت سپیشل فورسز کے سامنے سرنڈر ہوگئے جبکہ اس کے ترجمان گیگال عرف مقبول کو بھائی اور گارڈ سمیت افغانستان میں قتل کردیا گیا ہے۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عبدالخالق حقانی جوکہ میرانشاہ میں گلشن علم نامی مدرسہ کے مہتمم تھے اور حافظ گل بہادر گروپ کے سرکردہ رہنماؤں میں شمار کئے جاتے تھے اور آپریشن ضرب عضب کے دوران افغانستان فرار ہوگئے تھے، جنہوں نے گزشتہ روز تحصیل غلام خان شمالی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر بانگیدار پر خود کو بیٹے سمیت سپیشل فورسز کے حوالے کیا۔ عبدالخالق حقانی کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ خودکش بمبار بھی تیار کرواتے تھے، پولیٹیکل انتظامیہ کے ایک ذمہ دار آفیسر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عبدالخالق حقانی کے قریبی ساتھی و ترجمان گیگال عرف مقبول کو بھائی اور گارڈ سمیت کچھ روز قبل افغانستان میں نامعلوم افراد نے قتل کردیا تھا جس کے بعد عبدالخالق حقانی نے بھی فورسز کے سامنے سرنڈر کیا۔ انتظامیہ کے مطابق عبدالخالق کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جائے گا جو دیگر سرنڈر شدہ طالبان کے ساتھ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ مولوی عبدالخالق آپریشن ضرب عضب کے بعد سے افغانستان فرار ہوگئے تھے جو 3 سال کے بعد حکومت کے سامنے سرنڈر ہوگئے۔
خبر کا کوڈ : 681687
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش