0
Thursday 9 Nov 2017 22:57

انجینئرڈ سیاست نہیں چلے گی، ایم کیو ایم کہیں نہیں جا رہی، پی ایس پی سے صرف اتحاد کی بات کی، فاروق ستار

انجینئرڈ سیاست نہیں چلے گی، ایم کیو ایم کہیں نہیں جا رہی، پی ایس پی سے صرف اتحاد کی بات کی، فاروق ستار
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آج ایک اہم اعلان کرنے کیلئے اس پریس کانفرنس کا انعقاد کیا ہے، میری بات نہایت اہم ہے کیونکہ میں ملک کی چوتھی اور سندھ کی دوسری بڑی جماعت کا سربراہ ہوں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آج سے 38 سال پہلے 1979ء میں میڈٰکل کالج میں اے پی ایم ایس او جوائن کی تھی، پھر جب بانی متحدہ نے ایم کیو ایم بنائی تو تب سے آج تک اس کا حصہ ہوں، کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، متعدد الیکشن جیتے، میرا اور میرے رفقاء کا سیاسی سفر سب کے سامنے ہے، چاہتا ہوں کہ آپ میری اور دیگر جماعتوں کے سربراہوں کی جائیدادوں کا تقابلی جائزہ لیں، صرف ایک گھر اور ایک بینک بیلنس کے علاوہ میرا کوئی اثاثہ نہیں، میرے پاس سیکنڈ ہینڈ گاڑی ہے اور وہ بھی میری اپنی نہیں، مصطفیٰ کمال نے کل اپنی گاڑی کے متعلق بتایا کہ یہ دوستوں کی ہے مگر مجھے موقع نہ دیا کہ میں بھی اپنی لینڈ کروزر کا ذکر کر سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ 35 لاکھ کی لینڈ کروزر کے 17 لاکھ ابھی مجھ پر کمپنی کا واجب الادا قرض ہے، گاڑی کی بلٹ پروفنگ پر 40 لاکھ خرچ آیا، جو اپنے ایک ایم این اے سے ادھار لیا، 5 لاکھ کے بریک شو ڈلوائے، اس کے پیسے بھی کسی سے قرض لے کر دیئے، میں نے حساب دے دیا، اب مصطفیٰ کمال بھی اپنی لینڈ کروزر اور خیابانِ سحر والے گھر اور دفتر کا حساب دیں، جانتا ہوں کہ ان کے پیسے ان کے پاس کدھر سے آئے مگر بتاؤں گا نہیں، 5 سال قید رہا، 92ء والے آپریشن کے وقت بھی بھاگا نہیں تھا، متعدد بار ایم پی اے اور ایم این اے بنا، میئر کراچی بھی رہا لیکن آج تک کوئی پیسے نہیں کمائے، والد کے بنائے گھر میں رہتا ہوں جس میں بہنیں بھی حصے دار ہیں، خود کو قوم کے سامنے احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کل کراچی پریس کلب میں جس طرح مہاجروں کی تذلیل ہوئی اس سے بہت دکھ ہوا، اوقات نہیں ہے آنکھ سے آںکھ ملانے کی دعوے کر رہا ہے نادان نام مٹانے کی۔ انہوں نے کہا کہ جس نام کیلئے ہم زندہ ہیں اس نام کو مٹانے کا سوچ بھی نہیں سکتے، اپنے شہداء اور اپنی قربانیوں کو کیسے مٹا سکتے ہیں، کل کی پریس کانفرنس میں بھی یہ رویہ اختیار کر سکتا تھا لیکن میری تہذیب نے مجھے اجازت نہ دی کہ میں مصطفیٰ کمال کے ہاتھ سے مائیک لے کر ان کی نفی کر دیتا، کل مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم کل بھی بانی کی تھی اور آج بھی ہے لیکن وہ غلط کہہ رہے تھے، یہ مہاجروں اور ان کی اولاد کی ہے، بانی سے دشمنی کا مطلب یہ نہیں کہ مہاجروں سے دشمنی شروع کر دی جائے، کل مفاہمتی پریس کانفرنس میں میرے بھائی مصطفیٰ کمال نے جو ٹون اختیار کی اور جو بات کی وہ غلط ہے، جس نام پر جیتے اور مرتے ہیں اس کو ہم مٹا دیں گے، یہ بات کیسے کسی کے ذہن میں آگئی؟ کیا شہداء کے لہو سے بےوفائی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں بکا نہیں میں جھکا نہیں، کہیں چھپ چھپ کے کھڑا نہیں جو ڈٹی ہوئی ہیں محاذ پر مجھے ان صفوں میں تلاش کر۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ آپ پی ایس پی، حقیقی، مہاجر اتحاد تحریک سمیت کچھ بھی بنا لیں لیکن شہداء کو کیسے بھلا سکتے ہیں؟ کوئی بھی نام رکھ لیں تیس سال آپ نے بھی شہیدوں کے نام پر سیاست کی ہے، آپ کا غصہ تو لندن والوں پر ہے شہیدوں کا کیا قصور ہے۔

فاروق ستار نے واضح کر دیا کہ ایم کیو ایم کہیں نہیں جا رہی، کہتے ہیں مفاہمتی پریس کانفرنس میں جو ٹون اختیار کی گئی وہ آپ کا منشور ہو سکتا ہے، میں نے یہ کہا تھا کہ منشور پر بیٹھ کر بات کریں گے، سندھ کے شہری علاقوں کی علامت پتنگ ہے، مصطفیٰ بھائی میرے سامنے ہی بیٹھ کر کہہ رہے تھے کہ ایم کیو ایم کیساتھ بات نہیں ہو سکتی، تو پھر آپ کس سے بات کر رہے ہیں؟ چند روز پہلے انیس قائم خانی سے ملاقات ہوئی، کسی تقریب میں مصطفیٰ کمال سے ملاقات ہوئی، چھ ماہ کی ملاقاتوں کا تاثر غلط ہے، ایک خط آج وزیر اعظم، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی اور چیف جسٹس سپریم کورٹ کو ارسال کر دیا ہے، اگر مصطفیٰ کمال چھ ماہ کی تفصیلات میں جائیں گے تو پھر خط کو ظاہر کردوں گا۔ متحدہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ کل ہمارے دل دکھے، اپنا گلا انیس قائم خانی بھائی سے کر رہا ہوں۔ فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے دوران بجلی گئی تو بولے لائٹ بھی سازش کے تحت بند کرائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم مہاجر اور مڈل کلاس کی بھی سیاست کرے گی، پاکستان بنانے کا ہر اول دستہ مہاجر تھے تو بچانے کا بھی ہوں گے، الیکشن میں کیا ہوگا، اس کا لوگوں نے پانچ نومبر کو جواب دے دیا ہے۔ فاروق ستار نے مصطفیٰ کمال کو چیلنج کیا کہ اگر مہاجر کے لفظ پر سیاست نہیں کرنی تو پھر پی ایس پی لاہور، پشاور، کوئٹہ اور لاڑکانہ سے مجھے ایک سیٹ جیت کر دکھا دے، پتنگ کا نشان خود دفن کردیں گے۔
خبر کا کوڈ : 682384
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش