0
Friday 10 Nov 2017 23:03
ہم لبنانی عوام کی مدد کرنا چاہتے ہیں، تاکہ وہ حزب اللہ کے دباؤ سے باہر آسکیں

دہشتگردی کو فروغ دینے کے جرم میں ایران پر نئی عالمی پابندیاں عائد کی جائیں، عادل الجبیر کا مطالبہ

ہم یہ کبھی نہیں ہونے دینگے کہ لبنان ایک ایسا پلیٹ فارم بن جائے، جو سعودی عرب کیلئے خطرے کا باعث بنے
دہشتگردی کو فروغ دینے کے جرم میں ایران پر نئی عالمی پابندیاں عائد کی جائیں، عادل الجبیر کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب نے ایران پر نئی عالمی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں سرفہرست ہے۔ امریکی ٹیلی ویژن سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ایران دہشت گردی کو فروغ دینے والا دنیا کا نمبر ایک ملک ہے، ہم ایرانی بیلیسٹک میزائل پروگرام اور ایرانی حکومت کی جانب سے حزب اللہ کی پشت پناہی کے عمل کی مذمت کرتے اور چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کو فروغ دینے کے جرم میں ایران پر نئی عالمی پابندیاں عائد کی جائیں۔ حزب اللہ سے براہ راست تصادم کے سوال پر سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاست اس حوالے سے مختلف طریقہ کار پر غور کر رہی ہے کہ حزب اللہ سے کیسے نمٹا جائے، ہم یہ کبھی نہیں ہونے دیں گے کہ لبنان ایک ایسا پلیٹ فارم بن جائے، جو سعودی عرب کے لئے خطرے کا باعث بنے۔ ہم لبنانی عوام کی بھی مدد چاہتے ہیں، تاکہ وہ حزب اللہ کے دباؤ سے باہر آسکیں۔

دوسری جانب لبنان اور حزب اللہ کے معاملے پر سعودی عرب اور ایران کے درمیان جاری سرد جنگ مزید شدت اختیار کرگئی ہے اور دونوں طرف سے ایک دوسرے پر لفظی جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ خیال رہے کہ سعودی عرب،کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو شہری وہاں موجود ہیں، وہ فوری طور پر ملک چھوڑ دیں، جبکہ سعودی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب سعودی عرب پر الزام ہے کہ اس نے لبنانی وزیراعظم سعد الحریری پر مستعفی ہونے کیلئے دباؤ ڈالا، تاکہ حزب اللہ اور ایرانی مذہبی رہنماؤں پر دباؤ ڈالا جاسکے۔ واضح رہے کہ لبنانی وزیراعظم سعد الحریری نے گذشتہ ہفتے ریاض میں بیٹھ کر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا،جس کے بعد سے لبنان سیاسی غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہے، یہ افواہیں بھی گردش میں ہیں کہ لبنانی وزیراعظم کو سعودی عرب نے نظر بند کیا ہوا ہے، تاہم سعودی حکومت نے ان دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 682657
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش