0
Sunday 12 Nov 2017 09:58
دعوت اور عمل دونوں کو اکٹھا کر لینا دین کو سب سے اچھا بنا دیتا ہے

رائیونڈ تبلیغی اجتماع کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام پذیر ہوگیا، قافلوں کی واپسی شروع

رائیونڈ تبلیغی اجتماع کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام پذیر ہوگیا، قافلوں کی واپسی شروع
اسلام ٹائمز۔ رائیونڈ میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کا دوسرا مرحلہ بھی آج اختتام پذیر ہوگیا۔ جماعت کے امیر مولانا عبدالوہاب نے اختتامی دعا کروائی جس میں تبلیغی جماعت کے ارکان کے علاوہ لاہور اور مضافات سے عام شہریوں نے بھی شرکت کی۔ قبل ازیں مولانا عبدالوہاب نے بیان کرتے ہوئے کہاکہ دعوت والا عمل ایسا طاقتور عمل ہے کہ زمین میں ایسا طاقتور عمل آیا ہی نہیں۔ ہر گلی میں گشت کرو، ہر شخص کے پاس جاؤ اللہ پاک نے عمل لوگوں کے سننے میں نہیں رکھا لوگوں کے نہ سننے میں نہیں رکھا بلکہ اس عمل میں رکھا ہے کہ کوئی مانے یا نہ مانے بار بار اس کے پاس جاؤ اور وہ بات سننے کو تیار ہی نہیں۔ تمہارے ان گشتوں کا اثر دنیا پر پڑے گا جب اللہ پاک کو ہمارا گشتوں کا بار بار کرنا اللہ کے راستہ میں بار بار نکلنا اللہ پاک کو پسند آ جائے گا تو اللہ پاک ان بیجوں کو اُگائے گا اور اس میں رہنے والے کیڑوں پر ان کا اثر ہوگا۔ گشتوں کا بار بار کرنے سے تمام انبیاء علیہ السلام کی نقل ہوگی۔ ہم بے وقوف ہیں ہم کسی کے پاس جاتے ہیں اگر وہ مانتے ہیں تو ٹھیک ہے اگر نہیں مانتے تو چہرہ گر جاتا ہے۔ صحابہؓ جب گشت کرتے تھے تو کہتے تھے کہ اللہ سن رہا ہے، دیکھ رہا ہے۔ حضور(ص) کی نقل اتارتے ہوئے گشت کریں ان کے گھروں میں جائیں، ان کے کھیت میں جائیں ان کے دکانوں میں جائیں اور دل کی دھڑکن کیساتھ جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم اس مقدس کام کو چھوڑ کر ذلت کی گہرائیوں میں چلی گئی اگر قوم اس نبیوں والے کام کو کرے گی تو اللہ تعالیٰ عزت کا تاج پہنائے گا۔

دوسری نشست سے مولانا محمد اسماعیل آف انڈیا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج امت میں کسی حد تک انفرادی اعمال کا رواج ہے۔ گو ان کی حقیقت نکلی ہوئی ہے، رسول(ص) کی ختم نبوت کی طفیل پوری امت کو دعوت والی محنت ملی تھی، اس کے بندوں کا تعلق اللہ جل شانہ، سے قائم ہو جائے اس کیلئے انبیاؑء والے طرز پر اپنی جان ومال جھونک دینا اور جن میں محنت کر رہے ہیں ان سے کسی چیز کا طالب نہ بننا۔ انہوں نے مزید کہا یقیناً ذکر خداوندی افضل ترین عبادت ہے، لیکن جس محنت سے دنیا ذاکر ہو جائے وہ اس سے بھی زیادہ افضل ہے۔ تیسری نشست سے مولانا عبدالرحمن نے اجتماع سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص دعوت اور عمل دونوں کو جمع کر لے گا اس سے اچھا دین کسی کا نہیں ہوگا۔ دعوت دین میں حسن پیدا کرنے اور تمام اللہ کے اوامر میں کمال پیدا کرنے کیلئے ہے۔ دعوت اور عمل دونوں کو اکٹھا کر لینا یہ دین کو سب سے اچھا بنا دیتا ہے۔ قرآن میں ہے کہ’’اس سے بہتر کسی کا دین ہو ہی نہیں سکتا جو دعوت دیتے ہوئے عمل کرے‘‘۔ اس لئے عمل دعوت کیساتھ ہے۔ دعوت اس لئے دینا کہ یقین کے اندر اور اعمال کے اندر کمال پیدا ہوکہ لوگ اس کام کو اس لئے اہمیت نہیں دیتے کہ اس کو صرف کلمہ، نماز کے اندر نور اور جلا پیدا کرنا ہے کہ اس راستے کی محنت اور مجاہدہ اس کے اعمال کو حقیقت میں لانے کیلئے ہے اور عبادات میں کمال پیدا کرنے کیلئے ہے، جس سے ہمارے اعمال حقیقت اختیار کر لیں۔ اعمال کے اندر نورانیت، روحانیت اس محنت سے پیدا ہوگی۔ چوتھی نشست سے مولانا محمد ابراھیم دیولا آف انڈیا نے خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 682831
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش