0
Sunday 19 Nov 2017 13:31
مولانا فضل الرحمٰن کیجانب سے قبائلی علاقوں کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی مخالفت میری سمجھ سے بالاتر ہے

متحدہ مجلس عمل کی بحالی فاٹا انضمام کی حمایت سے مشروط ہے، مولان سمیع الحق

مولانا فضل الرحمٰن کیجانب سے پارلیمان میں شریعت بل کی مخالفت کی گئی اور اس بل کو شرارت (فساد) بل قرار دیا گیا
متحدہ مجلس عمل کی بحالی فاٹا انضمام کی حمایت سے مشروط ہے، مولان سمیع الحق
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے اعلان کیا ہے کہ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی دوبارہ بحالی اس وقت ہی ممکن ہے جب جمعیت علماء اسلام (ف) سمیت تمام مذہبی جماعتیں فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی حمایت کریں گی۔ اس بات کا اعلان انہوں نے اوکوڑہ خٹک میں قائم دارالعلوم حقانیہ کے دورہ کے موقع پر آئے قبائلی نوجوانوں کے جرگے سے خطاب کے دوران کیا۔ جرگے میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور دیگر جماعتوں کے نوجوان رہنما موجود تھے۔ جرگے میں موجود ارشد آفریدی، نثار باز، شوکت عزیز، وسیم حیدر، سراج صافی، اختر گل، عدنان خان، محمد سلیم، شاہ جہاں اور عمیر وزیر نے جے یو آئی (ف) اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے فاٹا میں خیبر پختونخوا انضمام کی مخالفت کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مذہبی جماعتیں فاٹا انضمام کی حمایت نہیں کرتیں تو جے یو آئی (س) اس کا حصہ نہ بنے۔ اس موقع پر مولانا سمیع الحق نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے قبائلی علاقوں کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی مخالفت، ان کی سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ کیوں مولانا فضل الرحمٰن فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے مخالف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمٰن نے مذہبی جماعتوں کے اتحاد کے لئے کبھی ذرا سی بھی حمایت نہیں کی، مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے پارلیمان میں شریعت بل کی مخالفت کی گئی اور اس بل کو شرارت (فساد) بل قرار دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 7 برس تک مولانا فضل الرحمٰن نے دارالعلوم حقانیہ سے تعلیم حاصل کی، لیکن ہم ان کے اغراض و مقاصد سمجھ نہیں سکے۔

جے یو آئی (س) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ فیڈرل کرائمز ریگولیشن کے اسلامی تعلیمات کے قریب ہونے اور ظلم کا نظام قائم کرنے کے نظریئے سے متفق نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ قبائلی لوگ اپنے حقوق کے لئے جنگ لڑ رہے ہیں، یہ ستم ظریفی نہیں تو اور کیا ہے کہ پاکستان بننے کے وقت سے ان کے ساتھ غیروں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا فاٹا کو برطانوی دور میں اپنے مقصد کے لئے قائم کیا گیا اور اب وہاں کچھ ملک کی اور کچھ سیاسی ایجنٹوں کی حکمرانی ہے۔ جے یو آئی (س) کے سربراہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے نیشنل فنانس کمشین (این ایف سی) ایوارڈ میں تین فیصد حصہ رکھ کر فاٹا کے لوگوں کے ساتھ مذاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء نے چینی اور فرانسیسی انقلاب میں اہم کردار ادا کیا، لیکن افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف لڑائی کے باوجود پختون طلباء (طالبان) کو دہشت گرد سمجھا جاتا ہے، اگرچہ انہوں نے افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف لڑائی بھی کی۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ وہ اور ان کی جماعت قبائلی طلباء کی فاٹا کے لئے جاری مہم کی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے جرگے کے ممبران کو دعوت دی کہ وہ 7 دسمبر کو پشاور میں ان کے عوامی جلسے میں شرکت کریں۔ اس سے قبل جے یو آئی (س) کے صوبائی رہنما مولانا یوسف شاہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے بناہ لوگوں کے قتل عام کے بعد ان کی جماعت نے قبائلی علاقوں میں امن کی بحالی کے لئے کوششیں کیں۔
خبر کا کوڈ : 684378
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش