0
Friday 29 Apr 2011 00:57

کوئٹہ میں امریکی قونصلیٹ کھولنے کی اجازت، مبصرین کا تحفظات کا اظہار

کوئٹہ میں امریکی قونصلیٹ کھولنے کی اجازت، مبصرین کا تحفظات کا اظہار
کوئٹہ:اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں امریکی سفیر کیمرون منٹر کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں قونصل خانہ کھولنے کی اجازت مل گئی اور اب صرف کاغذی کارروائی ہو رہی ہے۔ پاکستان کے مغربی صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مختلف مکاتب فکر کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں قونصل خانہ قائم کرکے عوام سے نئے رشتے استوار کیے جائیں گے۔ کیمرون منٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا اہم اتحادی ملک ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ قبل ازیں امریکی سفیر نے بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر محمد اسلم بھوتانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام محب وطن ہیں ان کے مسائل آئین کے دائرے میں رہ کر حل ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کیری لوگر بل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے امداد دینے کے ساتھ پاکستان معاشی ترقی کے حوالے سے بھی اقدامات کر رہا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تمام امور پر انڈراسٹینڈنگ پائی جاتی ہے
دوسری جانب مبصرین نے کوئٹہ میں امریکی قونصلیٹ کے قیام کو دہشت گردی کی سرپرستی سے تعبیر کیا ہے۔ ممتاز صحافی اور تجزیہ کار زاہد عباس کا کہنا ہے امریکہ کے پہلے بھی کچھ تنظیموں کے ساتھ تعلقات کی خبریں منظر عام پر آئی ہیں جو دہشت گردی میں ملوث ہیں، اب کوئٹہ جیسے پرامن شہر میں امریکی قونصلیٹ مزید بدامنی پیدا کر دے گا۔ صحافی نیاز عباس گھلو کا کہنا ہے کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ پاکستان میں امن ہو، کراچی اور دوسرے شہروں کے بعد اب کوئٹہ میں بھی امریکہ اپنے مفادات کے لئے سرگرم ہو جائے گا۔ اس قونصلیٹ کے قیام سے جہاں دہشت گردی بڑھے گی وہاں ایران کے حوالے سے بھی امریکہ کو ایک اڈہ دستیاب ہو جائے گا اور ممکن ہے اس قونصلیٹ کے ذریعے امریکہ ایران مخالف گروہوں کی بہتر انداز میں سرپرستی کر سکے۔ صحافی اور مبصّر علی گوہر کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، حکومت نے اجازت دے کر اپنے دوست ایران کو ناراض کرنے کا اقدام کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 68534
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش