0
Saturday 25 Nov 2017 05:53

اگر پاکستانی حکمران اپنے فیصلے خود کرنے لگیں تو انھیں بیرونی دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، حافظ سعید

اگر پاکستانی حکمران اپنے فیصلے خود کرنے لگیں تو انھیں بیرونی دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، حافظ سعید
اسلام ٹائمز۔ جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور کشمیر کی آزادی کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ حافظ سعید نے دس ماہ کی طویل نظر بندی سے آزادی کے بعد لاہور میں مسجد القادسیہ میں پہلی مرتبہ جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے حقوق کی بات کرنے کی پاداش میں مجھے نظربند کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اگر پاکستانی حکمران اپنے فیصلے خود کرنے لگیں تو انھیں بیرونی دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ حافظ سعید نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کشمیریوں سے غداری کی تھی اسی لیے انھیں نکالا گیا۔ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی و تخریب کاری میں بھارت ملوث ہے۔ جماعت الدعوہ کے امیر نے کہا کہ جب تک کلبھوشن جیسے دہشت گرد پاکستان میں آتے رہیں گے تب تک یہاں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
 
کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت سے مذاکرات مقبوضہ کشمیر سے ان کی فوجیوں کی واپسی سے مشروط ہونے چاہیں۔ قبل ازیں بھارت کی جانب سے حافظ سعید کی رہائی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔ دوسری جانب امریکا نے بھی حافظ سعید کی رہائی پر شدیدتحفظات کا اظہار کیا، جبکہ امریکا نے ان کی انعامی رقم ایک کروڑ ڈالر رکھی ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ہیتھر نویرٹ کا کہنا تھا کہ لشکر طیبہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو کئی امریکیوں سمیت سیکڑوں معصوم شہریوں کی ہلاکت اور دہشت گردی کی ذمہ دار ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو ان کی حراست اور کیے ہوئے جرائم پر سزا کو یقینی بنانا چاہیے۔ واضح رہے کہ حافظ سعید کو 10 ماہ کی طویل نظر بندی اور ایک ماہ کی حراست کی معیاد ختم ہونے کے بعد ایک روز قبل عدالت کے حکم پر رہا کردیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 685560
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش