0
Sunday 26 Nov 2017 11:24

پشاور، حیات آباد خودکش حملہ آور کی شناخت معمہ بن گئی

پشاور، حیات آباد خودکش حملہ آور کی شناخت معمہ بن گئی
اسلام ٹائمز۔ حیات آباد میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا محمد اشرف نور پر خودکش حملے سے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، جبکہ تحقیقاتی ٹیموں نے دوسرے روز بھی جائے وقوعہ کا دورہ کرکے شواہد اکٹھے کئے۔ رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور نے 100 میٹر کے فاصلے سے ایڈیشنل آئی جی پی کی گاڑی کا تعاقب کیا اور پھر نشانہ بنایا۔ حملہ آور کی عمر 16 سے 18 سال کے درمیان تھی۔ ایک تحقیقاتی ٹیموں نے حملہ آور کا جوتا بھی برآمد کرلیا ہے جس کا سائز 6 نمبر تھا۔ یاد رہے کہ جمعہ کے روز حیات آباد زرغونی مسجد کے قریب موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے ایڈیشنل آئی جی پی خیبر پختونخوا محمد اشرف نورکی گاڑی کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی پی گن مین سمیت جاں بحق ہوئے تھے۔ دوسری جانب تحقیقاتی ٹیموں نے دوسرے روز بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کئے۔ اب تک ہونیوالی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خودکش حملہ آور نے 100 میٹر کے فاصلے سے ایڈیشنل آئی جی پی کی گاڑی کا تعاقب کیا اور پھر نشانہ بنایا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور کی عمر 16 سے 18 سال کے درمیان تھی جبکہ اس کا جوتا بھی ملا ہے جس کا سائز 6 نمبر ہے۔ دوسری جانب مزید تحقیقات کیلئے تحقیقاتی اداروں اور پولیس نے مختلف مقامات پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی لیکن مذکورہ فوٹیج بے سود ثابت ہوئی جس پر ادارے چکرا کر رہ گئے۔ حکام کے مطابق جائے وقوعہ کے اردگرد 10 سے زائد مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی گئی ہے لیکن اس میں حملہ آور نظر نہیں آ سکا جس سے پولیس اور دیگر ادارے حیران اور پریشان دکھائی دیتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 685822
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش