0
Thursday 30 Nov 2017 12:50

فیض آباد آپریشن، سکیورٹی اداروں میں کوآرڈینیشن نہیں تھا، رپورٹ

فیض آباد آپریشن، سکیورٹی اداروں میں کوآرڈینیشن نہیں تھا، رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ پولیس نے فیض آباد دھرنے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ رپورٹ میں موقف اختیار کیا گیا کہ معاملہ حساس تھا اس لیے زیادہ وقت مذاکرات پر لگا، 20 روز تعیناتی کے بعد اہلکار تھک چکے تھے۔ پولیس کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیض آباد دھرنا آپریشن میں صوبوں کی پولیس، ایف سی اور رینجرز کے لگ بھگ ساڑھے 5 ہزار پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔ دھرنے کے مقام پر پولیس 20 دنوں سے تعینات تھی جس کی وجہ سے تھک چکی تھی۔ دھرنا کے مقام پر مختلف میڈیا، سوشل میڈیا اور رئیل ٹائم انفارمیشن دیتا رہا، آپریشن کے دوران اوپن جگہ کی وجہ سے آنسو گیس کے شیل بھی اثر انداز نہ ہو سکے، آپریشن میں پولیس کے 173 اہلکار زخمی ہوئے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سکیورٹی اداروں میں کوآرڈی نیشن کا فقدان تھا، رپورٹ میں بتایا گیا احتجاجی مظاہرین ڈنڈوں، پتھروں اور دیگرآلات اٹھائے تھے اور آپریشن کے دوران راولپنڈی سے تازہ دم مظاہرین بھی دھرنے میں شامل ہوتے رہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے پریڈ گراونڈ منتقلی کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا، پولیس کے مذہبی جذبات کو بھی ابھارا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آپریشن شروع ہوتے ہی فیض آباد کا 80 فیصد علاقہ کلیئر کرا لیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 686706
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش