0
Thursday 30 Nov 2017 17:06
دہشتگردوں کی مالی اور تسلیحاتی امداد کے سبھی راستوں کو بند کئے جانے کی ضرورت ہے

ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتے، محمد جواد ظریف

جنگ کے میدان میں داعش کو شکست ہوچکی، ضرورت اس بات کی ہے کہ پوری دنیا میں داعشی نظریئے کی بیخ کنی کی جائے
ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتے، محمد جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اٹلی کے دارالحکومت روم کے  ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ بحیرہ روم کے ساحلی ملکوں کے وزرائے خارجہ کی روم میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کا موضوع، مشرق وسطٰی کی انتہائی خطرناک صورت حال اور ایٹمی معاہدہ ہے۔ انہوں نے اس بین الاقوامی کانفرنس میں ایٹمی معاہدے کا موضوع اٹھائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر ہرگز دوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتے اور جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ اس معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جانا چاہئے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے اس کانفرنس میں مشرق وسطٰی کی صورتحال کے بارے میں ہونے والی مجوزہ گفتگو کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جنگ کے میدان میں داعش کو شکست ہوچکی ہے، لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ پوری دنیا میں داعشی نظریئے کی بیخ کنی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے لئے مالی اور تسلیحاتی امداد کے سبھی راستوں کو بند کئے جانے کی ضرورت ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، اپنے اطالوی ہم منصب انجلینو الفانو کی سرکاری دعوت پر بحیرہ روم کے ملکوں کے وزرائے خارجہ کی تیسری بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لئے جمعرات کو روم پہنچے ہیں، وہ اس کانفرنس سے خطاب بھی کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 686825
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش