0
Friday 1 Dec 2017 09:50

پشاور، زرعی ڈائریکٹوریٹ پر حملہ کرنیوالے تمام دہشتگرد ہلاک، 11 افراد شہید، 5 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی

پشاور، زرعی ڈائریکٹوریٹ پر حملہ کرنیوالے تمام دہشتگرد ہلاک، 11 افراد شہید، 5 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی
اسلام ٹائمز۔ پشاور کے زرعی ڈائریکٹوریٹ پر حملہ کرنے والے تمام حملہ آور ہلاک، دہشت گردوں کی فائرنگ سے گیارہ افراد شہید، پانچ سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے، آپریشن میں پاک فوج کے دستوں نے بھی حصہ لیا، آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ڈائریکٹوریٹ زراعت کے پی پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا، پاک فوج کے دستے عمارت کے اندر داخل ہوگئے۔ 2 زخمی جوانوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔ اس سے قبل صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ایگریکلچر ڈائیریکٹوریٹ پر 3 سے 5 نقاب پوش مسلح افراد نے حملہ کیا، جس کے بعد علاقہ فائرنگ سے گونج اٹھا اور اسی دوران ایک زوردار دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور یونیورسٹی روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔ علاقے میں شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئی۔ فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لئے خیبر ٹیچنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں میں چوکیدار، طالب علموں سمیت ایک صحافی بھی شامل ہے۔ اسپتال ترجمان ڈاکٹر سعود کے مطابق واقعے کے 11 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا، جن میں ایک چوکیدار، 7 طلباء، ایس ایچ او یونیورسٹی کیمپس فرحت اور ایک صحافی شامل ہے۔ ڈاکٹر سعود کے مطابق 3 طلباء کو گولیاں لگیں جبکہ 4 خوف کی وجہ سے گرنے کے باعث زخمی ہوئے۔ موقع پر موجود ایک عینی شاہد طالب علم نے بتایا کہ ہم سو رہے تھے کہ اچانک فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوئیں، جس پر ہم اٹھ گئے اور ہم نے بھاگنا شروع کر دیا، مرکزی دروازے پر زیادہ شدید فائرنگ ہو رہی تھی، جس کے نتیجے میں ہمارے 2 ساتھی بھی زخمی ہوئے، جنہیں ہم اپنے ساتھ باہر نکال کے لے آئے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ زراعت کے ایک ملازم کے مطابق عموماً یہاں 3 سے 4 سو کے قریب طلباء ہوتے ہیں، تاہم چونکہ یہ سال کا آخر ہے، اس لئے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہاں 100 کے قریب طلباء موجود ہوں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے پشاور کی زرعی یونیورسٹی کے سامنے ڈائریکٹوریٹ جنرل ایگریکلچرل ریسرچ کی عمارت پر حملہ کیا، جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا اور تین دھماکوں کی آواز بھی سنی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا 3 سے 4 حملہ آور برقع پہن کر ایگریکلچرل ڈائریکٹریٹ میں داخل ہوئے جبکہ کہا جا رہا ہے کہ حملہ آور پوری تیاری کے ساتھ آئے ہیں اور متوقع طور پر ان کے پاس گرینیڈ اور دستی بم بھی موجود ہے۔ تاہم مسلح افراد اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ آئی جی خیبر پختونخوا کے مطابق مین گیٹ سے داخل ہونے والے ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق حملے میں ملوث تینوں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے، جبکہ ڈائریکٹریٹ میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران ان کے دو فوجی جوان بھی زخمی ہوئے، جنہیں سی ایم ایچ ہسپتال پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔  ذرعی ڈائریکٹوریٹ پر حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے قبول کر لی گئی ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ حملے کے وقت زرعی ڈائریکٹوریٹ کے ہاسٹل میں طلبہ موجود تھے اور متعدد طلبہ نے جان بچانے کے لئے بالائی منزل سے چھلانگ دی، جس کے نتیجے میں انہیں چوٹیں آئی ہیں۔ واضح رہے کہ ڈائریکٹریٹ آف ایگریکلچر انسٹی ٹیوٹ میں دفاتر اور ہاسٹل بھی واقع ہیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق خیبر ٹیچنگ اسپتال میں تین افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہیں جبکہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 6 افراد کی لاشیں اور 17 زخمی ہیں۔ خیال رہے کہ پشاور کا یونیورسٹی روڈ پر انتہائی اہم عمارات موجود ہیں، تاہم پولیس کے مطابق یونیورسٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 686903
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش