0
Sunday 3 Dec 2017 10:12

سرکاری کالجز میں پڑھائے جانیوالے 7 مضامین کی کتابیں اسلام اور نظریہ پاکستان سے متصادم نکلیں، پابندی لگانے کا فیصلہ

سرکاری کالجز میں پڑھائے جانیوالے 7 مضامین کی کتابیں اسلام اور نظریہ پاکستان سے متصادم نکلیں، پابندی لگانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے سرکاری کالجوں میں پڑھائے جانیوالے 7 مضامین کی درسی کتب میں اسلام اور نظریہ پاکستان سے متصادم نکلیں، جس پر ان حساس کتابوں پر پاپندی لگا کر متنازع مواد کو حذف کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ اسلامیات، مطالعہ پاکستان، تاریخ اور سیاسیات کی کتابوں کی سکروٹنی کی جائیگی۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن کی ہدایات پر ڈائریکٹوریٹ پبلک انسٹرکشنز کالجز پنجاب نے ڈگری کلاسز کی کتابوں کی سکروٹنی کا فیصلہ کیا ہے۔ کالجوں میں بی اے، بی ایس سی اور ایم اے کی سطح پر پڑھائی جانیوالی اسلامیات، مطالعہ پاکستان، تاریخ، ایجوکیشن، سیاسیات، انگریزی اور اْردو کی کتابوں کی سکروٹنی ہوگی۔ نئی پالیسی کے مطابق درسی کتابوں سے اسلام اور نظریہ پاکستان سے متصادم مواد کو حذف کیا جائے گا۔ کتابوں میں ثقافت کے برعکس موجود تصاویر اور مواد بھی حذف کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈی پی آئی کالجز نے ڈائریکٹر کالجز کی سربراہی میں تمام ڈویڑنز میں کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔ پالیسی کے مطابق سکروٹنی کمیٹیاں ڈگری کلاسز کی تمام درسی کتب کی جانچ پڑتال کرے گی۔

کمیٹی میں ہر ڈویڑن کا ڈائریکٹر کالجز، ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز، متعلقہ مضمون کا ماہر پروفیسر کو شامل کیا گیا ہے۔ کلیئرنس کے بعد ان کتابوں کو کالجوں میں پڑھانے کی اجازت ہوگی۔ کتابوں پر ریویو رپورٹ تمام ڈائریکٹر کالجز ڈی پی آئی کالجز جمع کرانے کے پاپند ہوں گے۔ بی اے، بی ایس سی اور ایم اے کی سطح کی تمام کتابیں محکمہ ہائر ایجوکیشن کی نگرانی میں فائنل ہوں گی۔ ڈی پی آئی کالجز پنجاب کے مطابق کہ کتابوں کی سکروٹنی کا عمل کمیٹیوں کو سْپرد کیا جائے گا اور کمیٹی کتاب کی کلیئرنس کے ساتھ مسودے پر ہر ممبر کے دستخط بھی کرانے کی پاپند ہوگی۔ کمیٹی کی منظور شدہ کتابوں کو ہی کالجوں میں پڑھانے کی اجازت ہوگی۔ پنجاب کے تمام ڈویڑنز میں ڈائریکٹر کالجز اور کالجوں کے پرنسپل کو مراسلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 687342
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش