0
Thursday 7 Dec 2017 00:10

بابری مسجد کیس سپریم کورٹ کی تاریخ کا مشکل ترین فیصلہ ہے، ماہرین

بابری مسجد کیس سپریم کورٹ کی تاریخ کا مشکل ترین فیصلہ ہے، ماہرین
اسلام ٹائمز۔ بھارتی عدالت عظمی میں بابری مسجد کے مقدمے کی حتمی سماعت منگل سے شروع ہوئی۔ عدالت عظمٰی کا ایک آئینی بنچ اس پیچیدہ مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرے گا۔ عدالت عظمٰی کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ایودھیا کی منہدم شدہ بابری مسجد کی زمین کی ملکیت کس کی ہے۔ اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے 2010ء میں اپنے فیصلے میں متنازع زمین کو مقدمے کے ایک مسلم اور دو ہندو فریقوں کے درمیان برابر تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔ تینوں فریقوں نے عدالت عالیہ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ یہ مقدمہ کتنا پیچیدہ ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ چند مہینے قبل خود سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے ہندو اور مسلم رہنماوں کو پیشکش کی تھی کہ اگر وہ اس تنازعے کو عدالت سے باہر مصالحت سے حل کرنا چاہتے ہیں تو وہ ثالثی کے لئے تیار ہیں لیکن ان کی پیشکش کو مسلمانوں نے قبول نہیں کیا۔ بابری مسجد ایودھیا میں 1528ء میں تعمیر کی گئی تھی۔

ہندوؤں کا دعوی ہے کہ یہ مسجد ہندوؤں کے دیوتا بھگوان رام کی جائے پیدائش پر بنے ہوئے مندر کو توڑ کر بنائی گئی تھی، لیکن اب تنازع یہ ہے کہ یہ زمین اصل میں کس کی ہے۔ 1980ء کے عشرے میں بی جے پی کے سینئر رہنما لال کرشن اڈوانی کی قیادت میں مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کی تحریک شروع کی گئی تھی جو 1992ء میں پانچ سو برس پرانی بابری مسجد کے انہدام پر ختم ہوئی۔ انہدام کے بعد مسجد کے مقام پر ایک عارضی رام مندر بنا دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس وقت سے کسی اضافی تعمیر پر پابندی لگا رکھی ہے۔ مندر کی تعمیر کے لئے حتمی فیصلے کا انتظار ہے۔ بابری مسجد کو چھ دسمبر 1992ء کو ہندو تنظیم کے کار سیوکوں نے منہدم کر دیا تھا۔

اگر قانونی نقط نظر سے دیکھا جائے تو یہ مقدمہ صرف زمین کے تنازعے کا ہے۔ عدالتیں ملیکت کے تعین کے لئے صرف ماضی کی دستاویزات اور مقامی محکمہ موصولات کے ریکارڈ دیکھتی ہیں، لیکن قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ عدالت عظمیٰ کی تاریخ کا سب سے مشکل فیصلہ ہو گا کیونکہ زمین کے اس تنازعے کا تعلق صرف ملکیت سے نہیں مذہبی عقائد سے بھی ہے اور اس سے مذہبی قوم پرستی کے جذبات بھی وابستہ ہیں۔ بی جے پی و آر ایس ایس اور اس سے وابستہ ہندو تنظمیں یہ امید کر رہی ہیں کہ 2019ء کے پارلیمانی انتخابات سے قبل رام مندر کی تعمیر کا کام شروع ہوجائے گا۔
خبر کا کوڈ : 688118
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش