0
Wednesday 6 Dec 2017 22:41

گلگت بلتستان میں ایک ہی رات میں پانچ لاشیں اٹھیں، گانچھے کی فضاء سوگوار

گلگت بلتستان میں ایک ہی رات میں پانچ لاشیں اٹھیں، گانچھے کی فضاء سوگوار
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے کی فضاء اس وقت سوگوار ہوئی جب ایک ہی کمرے سے پانچ لاشیں برآمد ہوئیں۔ ہنسی خوشی زندگی گزارنے والے ذائقہ ہوٹل کے پانچ ملازمین رات کو سونے اپنے کمرے میں چلے گئے اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے آنکھیں بن ہوگئیں۔ ہوٹل میں صبح کی روشنی پھیلنے اور صبح کا سورج طلوع ہونے سے قبل ہی انکی زندگی کا سورج غروب ہوچکا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق  مذکورہ ہوٹل کے ملازمین حسب معمول ہسنی خوشی سردی سے بچنے کی خاطر کوئلہ جلا کر سوگئے تھے، لیکن کمرہ میں کوئلے کی زہلی گیس اور آکسیجن کی شدید کمی کے باعث یہ افراد ابدی نیند سوگئے۔ واضح رہے کہ جی بی میں سخت سردی سے بچنے کے لیے گھروں کے دروازے اور کھڑکیوں کو اس طرح بند کیا جاتا ہے کہ ہوا کا گزر نہ ہو۔ بجلی کی کمی اور گیس نہ ہونے کے سبب غریب عوام شدید سردی سے بچنے کے لیے لکڑی یا کوئلے کا استعمال کرتے ہیں، جس کے سبب اس طرح کے افسوسناک واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ دوسری طرف گلگت بلتستان میں ایک لاکھ سے زائد میگاوٹ دنیا کی سستی ترین بجلی پیدا کرنے کے مواقع ہونے کے باوجود بلتستان ڈویژن میں پچاس میگاواٹ بجلی بھی پیدا نہیں ہوتی، جو کہ وفاقی حکومت اور ستر سالوں سے یہاں پر حکمرانی کرنے والی سیاسی جماعتوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ خپلو گانچھے کے غریب والدین کی کفالت کرنے والے ان جوانوں کی لاشیں کبھی نہیں اٹھتیں اگر علاقے میں ہیٹنگ کا مناسب متبادل نظام ہوتا۔ افسوسناک حادثے میں جاں بحق ہونے والے محمد ابراہیم، محمد الیاس، محمد یحیٰی، سید یٰسین اور داود کی نماز جنازہ خپلو شہر میں پڑھائی گئی اور تمام جسد خاکی کو اپنے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دئیے گئے۔ ان کے جنازے پر ہر آنکھ اشکبار تھی اور پورے شہر میں سوگ کی فضاء تھی۔
خبر کا کوڈ : 688232
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش