1
0
Sunday 10 Dec 2017 21:06

ایم ڈبلیو ایم کراچی کا امریکی قونصلیٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ، امریکی و اسرائیلی پرچم نذر آتش

ایم ڈبلیو ایم کراچی کا امریکی قونصلیٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ، امریکی و اسرائیلی پرچم نذر آتش
اسلام ٹائمز۔ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنماؤں اور کارکنان نے امریکی قونصلیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لئے نمائش چورنگی سے ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین کو روکنے کے لئے پولیس نے قونصلیٹ جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا تھا لیکن مظاہرین قونصلیٹ کے سامنے پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے قونصلیٹ کے سامنے امریکی و اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کیا۔ احتجاجی مظاہرے سے اپنے خطاب میں علامہ مختار امامی، علامہ باقر عباس زیدی، علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے یروشلم (بیت المقدس) کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دیکر ناصرف عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، بلکہ مشرق وسطٰی کو ایک بار پھر آگ میں دھکیلنے کی سازش کا مرتکب ہوا ہے، اگر عرب ریاستیں اسرائیل کے ساتھ خفیہ ساز باز نہ کرتیں تو آج امریکہ کو یہ جرات نہ ہوتی کہ وہ مسلمانوں کے قبلہ اول کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دیتا، اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان آگے بڑھ کر اسلامی ممالک کو موٹیویٹ کرے اور دنیا بھر کے ممالک امریکہ سے اپنے تعلقات منقطع کریں۔

رہنماؤں نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل کا دوست اور عالم اسلام کا دشمن ہے، یمن، شام و عراق میں اپنی شکست کے بعد امریکہ اسرائیل اور اس کے عرب اتحادیوں نے یروشلم (بیت المقدس) کو اسرائیلی دارالخلافہ بنانے کا اعلان کرکے مسلمانوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے، بہت جلد ان خائن ممالک کو اس کا خمیازہ بگھتنا پڑے گا۔ رہنماؤں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفارت کاروں کی ملک سے بے دخلی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کے متعلق امریکی صدر کا بیان امت مسلمہ کے خلاف جارحانہ للکار ہے، جس کا جواب اسی انداز میں دیا جانا ہی اسلامی حمیت اور ملی غیرت کا تقاضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، قبلہ اول کا دفاع ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے، بیت القدس کے ایشو پر ہم فلسطینی قیادت کے موقف کی مکمل طور پر حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہود و نصاریٰ نے مسلمانوں کے خلاف طبل جنگ بجا دیا ہے، لیکن افسوس ہے کہ بہت سارے اسلامی ممالک کو اس کی آواز سنائی نہیں دے رہی۔

علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ امت مسلمہ کو ذاتی مفادات اور عناد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس مسئلہ پر مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کرنا چاہیئے، عرب ممالک امریکی اسلحہ کے سب سے بڑے خریدار اور کاروباری شراکت دار ہیں، ان ممالک کی امریکہ و اسرائیل سے مکمل قطع تعلق کی ایک دھمکی امریکہ صدر کو یہ فیصلہ واپس لینے پر مجبور کر سکتی ہے، جس نے پوری امت مسلمہ میں بے چینی کی لہر دوڑا دی ہے، سعودی عرب کی طرف سے اس معاملے پر خاموشی بادشاہوں کے منافقانہ طرز عمل کو واضح کرنے کے لئے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا پایہ تخت بنانے کا فیصلہ اسرائیل کے وجود کے لئے خطرہ بن جائے گا، یہود و نصاریٰ کی اس معاملے پر ہٹ دھرمی عالمی امن کے لئے تباہ کن ثابت ہوگی، اس اہم ایشو پر پارلیمنٹ پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف قرار داد پیش کرکے تمام سیاسی قوتوں کے خلاف اپنے دو ٹوک موقف کا اظہار کیا جانا چاہیئے۔ احتجاجی مظاہرے میں علامہ مبشر حسن، مولانا حیدر عباس، مولانا صادق جعفری، مولانا نشان حیدر، میثم عابدی، آصف صفوی اور میر تقی ظفر سمیت متعدد نامور مذہبی و سماجی شخصیات بھی شریک تھیں۔
خبر کا کوڈ : 689084
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

China
ماشاء اللہ، کراچی کے جوان ہمیشہ اگلی صفوں میں نظر آتے ہیں۔ اللہ ان کے جذبوں کو سلامت رکھے۔
ہماری پیشکش