0
Tuesday 12 Dec 2017 09:23
سید مقاومت؛

امریکہ دہشت گردوں اور سازشوں کی ماں ہے، سید حسن نصر اللہ

ہماری جانب سے اتمام حجت ہو چکی ہے
امریکہ دہشت گردوں اور سازشوں کی ماں ہے، سید حسن نصر اللہ
اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے اپنے عوامی خطاب میں کہا ہے کہ امریکی صدر خیال کر رہا تھا کہ دنیا کے بہت سے ممالک اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ اس کا گمان تھا کہ جب وہ اپنی بدمعاشی کے ذریعے قدس کو صیہونی حکومت اسرائیل کا دارالحکومت قرار دے گا تو پوری دنیا اس کی اطاعت کرے گی۔ لیکن آج صرف وہ اور اسرائیل ہے جو اکیلا کھڑا ہے. حزب اللہ لبنان کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ نے امریکی سفارتخانہ کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے امریکی صدر کے فیصلہ کو اسرائیل کی نابودی اور فلسطینیوں کی وطن واپسی کا پیش خیمہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ عرب اور اسلامی ممالک کو اس اہم موقع پر فلسطینیوں کا ساتھ دینا چاہیے۔ سید حسن نصر اللہ نے امریکہ سے فیصلہ واپس لینے کے عرب لیگ کے حالیہ مطالبہ کو کمزور مطالبہ قراردیتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ کو کچھ ایسا کام کرنا چاہیے کہ جس کے ذریعے امریکی صدر کا یہ فیصلہ اسرائیل کی نابودی کا پیش خیمہ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ عرب لیگ میں صرف عراق اور لبنان کے وزرائے خارجہ کا خطاب ہی اہمیت کا حامل تھا۔ سید حسن نصر اللہ نے عوامی احتجاج کو اہم قرار دیا اور کہا کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی کوئی مظاہرہ کیا جاتا ہے تو یہ ہماری مضبوطی کا باعث بنتا ہے اور ہمیں احساس دلاتا ہے کہ ہم اس میدان میں اکیلے نہیں ہیں۔ جو فلسطینی اپنی سرزمین سے نکال دیئے گئے ہیں اور اپنے وطن سے باہر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں وہ اپنے واپس پلٹنے اور اپنی سرزمین پر بسنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ یہ ان کا حق ہے اور ان کا یہ خواب بہت جلد پورا ہو گا۔


دیگر ذرائع کے مطابق جنوبی بیروت میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل سے مقابلہ کرنے والی مزاحمتی طاقتوں کو منظم کرنا چاہئے اور ان کی صفوں کو مزید مضبوط کیا جائے۔ سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا کہ علاقے کی تمام مزاحمتی تنظیموں اور مزاحمت پر یقین رکھنے والے دنیا بھر کے تمام افراد کو چاہئے کہ آپس میں رابطے میں رہیں اور مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائیں اور روڈ میپ تیار کریں جس میں تمام گروہوں کو ایک یقینی کردار دیا جائے تاکہ اس عظیم جنگ کو مکمل کیا جاسکے۔ حزب الله لبنان کے سربراہ نے کہا کہ حزب اللہ لبنان اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر پوری طرح عمل کرے گی۔ اس وقت اسلامی مزاحمتی محاذ کی پہلی ترجیح بیت المقدس اور فلسطین ہے، مشکل سال گزر چکے ہیں اور اسلامی مزاحمت محاذ آج جس میدان جنگ میں بھی اترا اسے فتح کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے لاکھوں کی تعداد میں فلسطین اور بیت القدس سے یکجہتی کا اظہار کرنے والوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے اس مخاصمانہ فیصلے کا سب سے اہم جواب پورے فلسطین میں تیسری فلسطینی انتفاضہ تحریک کا آغاز ہے اور پورے عالم اسلامی اور عرب دنیا کو چاہئے کہ اس موقع پر فلسطینیوں کی بھر پور حمایت کریں۔

لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے زور دیا کہ اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات ختم ہونے چاہئیں اور تعلقات کو بحال کرنے کی ہر کوشش پر روک لگنی چاہیئے اور اسرائیل کا پوری طرح بائیکاٹ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے فلسطینی بھائیوں سے کہتا ہوں کہ اگر کوئی بھی وفد آپ کے پاس اسرائیل سے صلح کروانے آئے تو اسے جوتے مار کر باہر نکال دیں، چاہے اس میں عمامہ والے ہوں یا صلیب کا نشان لٹکانے والے یا کسی قبیلے کا سردار یا کوئی افسر ہی کیوں نہ شامل ہو۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ ہم مقبوضہ فلسطین اور بیت المقدس میں رہنے والے اپنے فلسطینی بھائیوں کی قدردانی کرتے ہیں جنہوں نے ٹرمپ کے فیصلے کے اعلان کے فورا بعد سے اپنی شجاعت کا مظاہرہ کیا اور اس کھلی دشمنی کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرنے والے تمام سربواہوں اور تمام حکومتوں کی قدردانی کرتے ہیں ۔ یہ ایک اہم موضوع ہے جس پر عرب دنیا اور عالم اسلام کو توجہ دینا چاہئے۔ ٹرمپ یہ سمجھ رہا ہے کہ جب انہوں نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیا ہے تو دنیا کے دیگر ممالک بھی اسی راستے پر چل پڑیں گے اور اس شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت قبول کرنے میں ایک دوسرے کو سبقت کرنے کی کوشش کریں گے لیکن پوری دنیا نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے اور اب وہ الگ تھلگ پڑے ہوئے ہیں ۔حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اگر ہم غور کریں تو سمجھ سکتے ہیں کہ یہ کام کرنے کے لئے دشمنوں نے پہلے علاقے کی کچھ حکومتوں کے ساتھ مل کر قوموں کو کمزور کرنے اور ممالک کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ پورے عالم اسلام کو چاہئے کہ اس خطرناک حملے کا مقابلہ کرے، سب کی ذمہ داری ہے اور سب سے بڑھ فلسطینیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پختہ عزم کا مظاہرہ کریں اور تحریک انتفاضہ کا آغاز کریں۔
خبر کا کوڈ : 689382
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش