0
Sunday 1 May 2011 02:13

پیپلز پارٹی کے کارکن ق لیگ سے اتحاد پر خوش نہیں،صدر بینظیر بھٹو کے نامزد ملزم کو ڈپٹی وزیراعظم بنانے میں جلد بازی نہ کریں، شاہ محمود قریشی

پیپلز پارٹی کے کارکن ق لیگ سے اتحاد پر خوش نہیں،صدر بینظیر بھٹو کے نامزد ملزم کو ڈپٹی وزیراعظم بنانے میں جلد بازی نہ کریں، شاہ محمود قریشی
ملتان:اسلام ٹائمز۔ ملتان ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ق لیگ سے اتحاد کے لیے جلد بازی نہیں کرنی چاہیے۔ عام کارکنوں کے ساتھ ساتھ رضا ربانی نے بھی اس اتحاد پر تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ منافقت کی سیاست نہیں، ملک اور قوم کے مفاد میں اتحاد ہونے چاہییں۔ اقتدار کو طول دینے کے لیے بننے والے اتحاد نقصان کا سبب بنیں گے۔ سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا قاف لیگ کے اس بندے کو نائب وزیر بنانے کا فیصلہ حیران کن ہے کہ جس کے بارے میں بی بی نے اپنی ای میل اور خط میں اسے اپنا قاتل قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا کیا گیا تو پھر پارٹی کو عوامی نفرت کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس کا اندازہ آنے والے الیکشن میں ہو جائے گا۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ صدر زرداری اور پیپلز پارٹی بے نظیر بھٹو کی جانب سے نامزد ملزم چودھری پرویز الٰہی کو ڈپٹی وزیراعظم بنانے اور (ق) لیگ سے اتحاد کرنے میں جلد بازی نہ کریں۔ ہفتہ کے روز ملتان ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے سہگل کو کی جانے والی ای میل میں کہا تھا کہ اگر مجھ پر حملہ ہوا تو اس کے ذمہ دار پرویزالٰہی ہوں گے، صدر زرداری سے درخواست ہے کہ بے نظیر بھٹو کے مقدمہ قتل کی تفتیش ابھی جاری ہے، لٰہذا وہ (ق) لیگ سے اتحاد کا جلد بازی میں فیصلہ نہ کریں، یہ فیصلہ درست نہیں ہو گا، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ق) لیگ کے سنجیدہ حلقے بھی اس غیرفطری اتحاد پر پریشان ہیں کیونکہ اس اتحاد سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
 انہوں نے کہا کہ میرے علاوہ رضا ربانی اور پیپلز پارٹی اور (ق) لیگ کے کارکنوں اور پارلیمنٹریز کو بہت سے تحفظات ہیں، لٰہذا اس اتحاد کے بارے میں گجرات اور حافظ آباد کے دو اضلاع میں سروے کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف کفایت شعاری کی باتیں کر رہی ہے اور دوسری طرف ڈپٹی وزیراعظم کے لئے لاہور میں سیکرٹریٹ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2008ء کے انتخابات کے موقع پر سابق گورنر خالد مقبول نے مجھ سے کہا تھا کہ آپ (ق) لیگ سے اتحاد کر لیں، پنجاب میں پیپلز پارٹی کی حکومت بن جائیگی، میں تجویز لیکر پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے پاس گیا تو انہوں نے میری بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم (ق) لیگ یعنی قاتل لیگ سے اتحاد نہیں کر سکتے اور ہمارا اتحاد فطری اتحاد نہیں ہو گا۔ صدر نے کہا کہ اتحاد مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہو سکتا ہے۔ پی پی اور ق لیگ کے مذاکرات مفاہمت نہیں منافقت ہیں۔ 
این این آئی کے مطابق قبل ازیں شاہ محمود قریشی ائرپورٹ کے ایگزیکٹو لاﺅنج سے باہر آئے تو میڈیا کے نمائندوں کو شدید گرمی میں کھڑا دیکھ کر سیخ پکا ہو گئے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی کا رویہ دیکھ کر ایگزیکٹو کا عملہ ادھر ادھر ہو گیا اور شاہ محمود قریشی سکیورٹی کی تمام پابندی توڑتے ہوئے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے نمائندوں کو لے کر ایگزیکٹو لاﺅنج میں داخل ہو گئے۔ دریں اثناء شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر دنیا کی امن و سلامتی اور پاکستان بھارت کیلئے وقار اور عزت سے رہنے کا کوئی راستہ نہیں۔ وہ حریت کانفرنس کے سری نگر سے آئے ہوئے ممتاز کشمیری رہنما سید سلیم گیلانی سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 68986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش