0
Thursday 21 Dec 2017 18:23

فاٹا کو الگ صوبہ بنایا جائے، انضمام کے خلاف وزیر قبائل کا اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان

فاٹا کو الگ صوبہ بنایا جائے، انضمام کے خلاف وزیر قبائل کا اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ فرنٹیئر ریجن بنوں کے احمدزئی اور اتمانزئی وزیر قبائل نے فاٹا انضمام کے خلاف 30 دسمبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز بنوں ٹاؤن شپ میں احمدزئی و اتمانزئی وزیر قبیلوں کے عمائدین کا جرگہ منعقد ہوا جس میں کثیر تعداد میں قبائلیوں نے شرکت کی۔ جرگہ سے ملک مویز خان، سابق ایم پی اے عالمگیر خان، سید عالم خان، ملک رحمت اللہ، ملک نیاز وال خان اور مولانا احمد اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2001 سے قبائلی علاقوں میں روایتی سسٹم میں مداخلت کی گئی اور تب سے ہی قبائلی لوگ حالت جنگ میں ہیں جب تک وہاں پر جرگہ سسٹم بحال تھا سب کچھ میز پر حل ہوجاتا تھا اور امن و امان تھا مگر اب قبائلی اپنے بال بچوں سمیت کیمپوں اور مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہیں، اب حکومت اور اسلام آباد میں بیٹھے سیاسی جماعتوں کے رہنما فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور فاٹا اصلاحات کے نام پر ہم سے ہمارے روایات، رسم و رواج چھیننا چاہتے ہیں کیونکہ قبائلیوں علاقوں کے رسم و رواج اور مفادات شہریوں سے بالکل جدا ہیں اور پھر بھی اگر حکومت قبائلی عوام کے لئے اچھا کرنا چاہتی ہے تو وہ فاٹا کو الگ صوبہ بنا ئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا گیا تو یہاں قبیلوں کے مابین تصادم پیدا ہوجائے گا اور فاٹا مقبوضہ کشمیر بن جائے گا، ہماری نوکریاں، ملک ازم اور دیگر شعبوں میں حیثیت ختم ہوجائے گی ہم نے سرکاری دفاتر کےلئے مفت زمینیں فراہم کی ہیں جہاں پر ان خاندانوں کو ملازمتیں دی گئی ہیں جو کہ فاٹا انضمام کی صورت میں سیاسی بنیادوں پر دیگر اضلاع کے لوگ ہمارے علاقہ میں بھرتی کئے جائیں گے اس لئے ہمیں یہ فیصلہ کسی صورت قبول نہیں۔ اس موقع پر جرگے کے صدر اور جانی خیل وزیر قبائل کے سرکردہ رہنما ملک مویز خان نے ایک بار پھر حکومت پر واضح کیا کہ ان کے جرگے اور احتجاجی مظاہرے تب تک جاری رہیں گے جب تک قبائلی علاقوں کی اپنی حیثیت و شناخت برقرار نہیں رکھی جاتی یا اسے الگ صوبہ نہیں بنایا جاتا۔
خبر کا کوڈ : 691541
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش