0
Thursday 28 Dec 2017 10:32

دیر بالا، خواتین کو ووٹ سے روکنے پر اُمیدوار کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن روکنے کے احکامات

دیر بالا، خواتین کو ووٹ سے روکنے پر اُمیدوار کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن روکنے کے احکامات
اسلام ٹائمز۔ دیر بالا میں حالیہ ضمنی بلدیاتی انتخابات کے دوران خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو امیدوار گل حلیم کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے سے روک دیا۔ عدالت عالیہ کے جسٹس سید ارشد علی نے یہ احکامات بدھ کے روز ایڈوکیٹ مزمل خان کی وساطت سے دائر یونین کونسل شاہی خیل دیر بالا سے تعلق رکھنے والے مختلف امیدواروں اور خواتین ووٹرز کی رٹ کی سماعت کرتے ہوئے جاری کیں۔ درخواست گزار ہدایت اللہ، مسماۃ بخت مینہ، معراجہ اور دیگر نے رٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ یونین کونسل میں 21 دسمبر 2017ء کو تحصیل کونسلر کیلئے ضمنی انتخابات ہوئے جس میں جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے امیدوار گل حلیم کامیاب پائے، تاہم صوبائی وزیرخزانہ مظفر سید اور دیگر عمائدین نے خواتین ووٹرز کو ایک زبانی معاہدے کے تحت ووٹ کے حق سے محروم رکھا اور انہیں ووٹ پول کرنے نہیں دیا گیا جس کے باعث پورے یونین کونسل میں خواتین کے صرف 2 ووٹ پول ہوئے۔ حالانکہ الیکشن قوانین کے تحت جہاں پر خواتین ووٹرز کی مجموعی تعداد میں 10 فیصد سے کم ووٹ کاسٹ کئے جائیں گے وہاں یہ تصور ہوگا کہ ان خواتین کو زبردستی ووٹ ڈالنے سے روکا گیا ہے اور یہ الیکشن کالعدم تصور ہوں گے۔ رٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس یونین کونسل میں صرف 2 خواتین نے ووٹ کاسٹ کیا، اس لئے یہ 10 فیصد سے کم ہے لہٰذا الیکشن کو کالعدم قرار دیا جائے اور الیکشن کمیشن کو کامیاب ہونے والے امیدوار کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے سے روک دیا جائے۔ فاضل جج نے نوٹیفیکیشن روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور متعلقہ حکام سے جواب مانگ لیا۔
خبر کا کوڈ : 693039
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش