QR CodeQR Code

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے اے پی سی جو فیصلہ کریگی قبول ہوگا، آصف علی زرداری

شریف خاندان نئے این آر او کیلئے سعودی عرب میں ہے، سعودیہ کا فیصلہ خانہ کعبہ کا فیصلہ نہیں ہوگا، طاہرالقادری

29 Dec 2017 22:03

سابق صدر مملکت کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کیساتھ ہمارا پرانا رشتہ ہیں، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو استعفٰی دیکر قانون کے سامنے پیش ہونا پڑیگا اور نواز شریف پر 302 کا پرچہ ہونا چاہیے، اگر یہ خود استعفٰی دینے کیلئے تیار نہیں ہونگے تو ہم ان سے انصاف لینگے۔ طاہر القادری نے اے پی سی کی دعوت دی، وہ ہم نے قبول کی ہے اور ہم آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کو ہم لیکر چلیں گے۔


اسلام ٹائمز۔ سابق صدر مملکت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری نے آج منہاج سیکرٹریٹ لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پی اے ٹی کے زیراہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہونیوالی اے پی سی سمیت ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس میں جو فیصلہ کیا جائے گا، ہم اسے قبول کریں گے، ماڈل ٹاﺅن میں قتل عام کو سارا دن میڈیا پر دکھایا گیا، وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ اس قتل عام میں ملوث ہیں، ان دونوں کو فوری طور پر مستعفی ہونا پڑے گا اور نواز شریف پر دفعہ 302 کے تحت مقدمہ ہونا چاہیے۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ماڈل ٹاﺅن میں 14 شہید ہیں، مگر میں تو کہتا ہوں 100 شہید ہیں، کیونکہ جو شہید ہوگیا، اس کی دعا مانگ لیتے ہیں، مگر اس واقعے کے متاثرین کو تو ساری زندگی میں دیکھتے ہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ظلم کیخلاف آواز اٹھائی اور مظلوم کیساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری کیساتھ ہمارا پرانا رشتہ ہیں، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو استعفٰی دے کر قانون کے سامنے پیش ہونا پڑے گا اور نواز شریف پر 302 کا پرچہ ہونا چاہیے، اگر یہ خود استعفٰی دینے کیلئے تیار نہیں ہوں گے تو ہم ان سے انصاف لیں گے۔ طاہر القادری نے اے پی سی کی دعوت دی، وہ ہم نے قبول کی ہے اور ہم آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کو ہم لے کر چلیں گے۔ شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان اپنی جان بچانے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے، یہ سعودی عرب جا کر اپنی جائیدادیں اور سیاست بچانے کیلئے دوستوں کی مدد مانگ رہے ہیں، لیکن شریف خاندان کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ ایسا اس بار ہم کسی بھی صورت میں نہیں ہونے دیں گے۔

شریف خاندان جمہوریت کو نقصان پہنچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور سعد رفیق کا بیان بھی اس بیانیے کو تقویت دینے کیلئے دیا گیا تھا۔ سعد رفیق کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے ردعمل دے دیا اور میں اس پر جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔ آصف علی زرداری نے جنرل (ر) پرویز مشرف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کمانڈو کمر درد کا بہانہ بنا کر فرار ہوگیا ہے جبکہ باہر جا کر ڈانس کر رہا ہے، ملک میں ایس ایچ اور اپنے اختیارات کسی کو نہیں دیتا جبکہ میں نے اقتدار سنبھالتے ہی پارلیمنٹ کو اختیارات دیئے، پرویز مشرف ہر فیصلہ اپنے مرضی سے کرتے تھے۔ میاں نواز شریف کی غلطیوں سے فائدہ اٹھا کر پرویز مشرف نے اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ مشرف اگر اتنا بہادر کمانڈو بنتا ہے تو ملک میں آکر عدالتوں کا سامنا کرے۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا پہلے دن سے یہ موقف رہا کہ کوئی بادشاہ ہو یا فقیر سب کو یکساں انصاف ملنا چاہیے، پاکستان میں امیروں کو کوئی پوچھتا نہیں جبکہ غریبوں کو انصاف ملتا نہیں، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہداء کو مکمل انصاف فراہم کرنے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کا بھرپور ساتھ دیں گے۔ قبل ازیں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نئے این آر او کیلئے سعودی عرب میں ہیں، پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے، ہمیں کسی دوسرے ملک سے مدد لینے کی ضرورت نہیں، سعودی عرب کا فیصلہ خانہ کعبہ کا فیصلہ نہیں ہوگا، ہم آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، حکمران اپنے فیصلے کروانے کیلئے باہر کی طاقتوں کی جانب دیکھتے ہیں، طاہرالقادری نے پیپلز پارٹی کی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔


خبر کا کوڈ: 693338

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/693338/شریف-خاندان-نئے-این-آر-او-کیلئے-سعودی-عرب-میں-ہے-سعودیہ-کا-فیصلہ-خانہ-کعبہ-نہیں-ہوگا-طاہرالقادری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org