0
Saturday 30 Dec 2017 15:03
کانفرنس کا ایجنڈا ’’سانحہ ماڈل ٹاؤن اور مجھے کیوں نکالا‘‘ ہے

سانحہ ماڈل ٹاؤن اب عوامی تحریک کا مقدمہ نہیں، اس پر اب مشترکہ اعلان اور لائحہ عمل ہوگا، ڈاکٹر طاہرالقادری

سیاسی جماعتیں اداروں اور ملک دشمنوں کیخلاف اکٹھی ہیں، باہمی اختلافات کے باوجود سیاسی جماعتیں آج ایک چھت تلے جمع ہیں
سانحہ ماڈل ٹاؤن اب عوامی تحریک کا مقدمہ نہیں، اس پر اب مشترکہ اعلان اور لائحہ عمل ہوگا، ڈاکٹر طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ کانفرنس کا ایجنڈا ’’سانحہ ماڈل ٹاؤن اور مجھے کیوں نکالا‘‘ ہے۔ سیاسی جماعتوں کو 17 جون کے خون شہادت نے اکٹھا کیا، اداروں کو مسمار نہیں ہونے دیں گے، نواز شریف چھانگا مانگا کلچر کے بانی ہیں، یہ ہے آپ کا نظریہ، نواز شریف کا کردار کہاں سے جمہوری کردار ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ پر متفقہ لائحہ عمل طے ہوگا۔ معاملہ اب صرف میرے ہاتھ میں نہیں رہا، قومی قیادت نے لے لیا، اگر دھرنا ہوگا تو آپ کے اقتدار کو مرنا ہوگا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ پر متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کے لئے پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام منہاج القرآن سیکریٹریٹ میں آل پارٹیز کانفرنس کا آغاز ہوگیا، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، عوامی مسلم لیگ، مسلم لیگ قاف، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے رہنماؤں سمیت اپوزیشن قیادت اے پی سی میں شریک ہے۔ اپنے خطاب میں طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف نے جمہوریت کی جڑیں کاٹیں، شریف برادران نے سیاست میں لوگوں کو خریدنے کا کلچر متعارف کرایا۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ میں نے 2014ء میں تحریک شروع کی، پرامن تحریک جو شروع نہیں ہوئی تھی، اسے خطرہ سمجھا گیا، تحریک شروع نہیں ہوئی تھی کہ رات کو آپریشن شروع کر دیا گیا، تجاوزات ہٹانے کے نام پر فورس کے ہزاروں ارکان کو بھیجا گیا، آپ نے ماڈل ٹاون میں خون کی ندیاں بہائیں، شہیدوں کےخون نے پاناما کی شکل میں نواز شریف کا چہرہ بےنقاب کیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اب عوامی تحریک کا مقدمہ نہیں اس پر اب مشترکہ اعلان اور لائحہ عمل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور مجھے کیوں نکالا آج کی صورت حال سے جڑے ہوئے ہیں، شہباز شریف، رانا ثناء دیگر نہیں بچیں گے،استعفا دیں، سیاسی جماعتیں اداروں اور ملک دشمنوں کے خلاف اکٹھی ہیں، باہمی اختلافات کے باوجود سیاسی جماعتیں آج ایک چھت تلے جمع ہیں، سیاسی جماعتوں کو انسانیت کے درد نے جمع کیا۔ اے پی سی سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ 1988ء کے انتخابات میں غیر جمہوری ناخداوں کی سرپرستی میں الیکشن لڑا، نواز شریف نے ضیاء دور میں ارکان اسمبلی کو کھلی رشوت دینے کا آغاز کیا، سندھ، کے پی، بلوچستان میں کیش دے کر دھڑےخریدے گئے۔ طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران کہتے ہیں کہ اے پی سی میں شامل پارٹیاں کسی کا کندھا استعمال کر رہی ہیں، وہ بتائیں کہ سعودی عرب میں کون کس کا کندھا استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں کے قائدین سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ اے پی سی میں 40 سے زائد سیاسی جماعتیں شرکت کر رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 693529
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش