0
Saturday 30 Dec 2017 19:17

اے پی سی کا اعلامیہ جاری، شہباز شریف اور رانا ثناء کو استعفے کیلئے 7 دن کی مہلت

اے پی سی کا اعلامیہ جاری، شہباز شریف اور رانا ثناء کو استعفے کیلئے 7 دن کی مہلت
اسلام ٹائمز۔ آل پارٹیز کانفرنس کا اعلامیہ 10 نکات پر مشتمل ہے۔ اعلامیے کے مطابق، اے پی سی نے حکومت کو مزید 7 دن کی مہلت دی ہے۔ کانفرنس نے نجفی کمیشن رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے استعفوں کا مطالبہ بھی اعلامیے کا حصہ ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی کمیشن نے وزیراعلٰی اور وزیر قانون کو ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ عہدے چھوڑ کر خود کو قانون کے حوالے کریں۔
اے پی سی کی مشترکہ قرارداد
پاکستان عوامی تحریک کی اے پی سی کی مشترکہ قرارداد 10 نکات پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ
1۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کی پُرزور مذمت کرتے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن ریاستی دہشتگردی کا بدترین واقعہ ہے۔
2۔ رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف کے استعفے کے مطالبے میں 7 جنوری تک توسیع کی گئی ہے۔ باقر نجفی رپورٹ میں شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، چنانچہ انہیں مستعفی ہونا ہوگا۔
3۔ 8 جنوری کو سٹیرنگ کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہوگا۔ 8 جنوری کو سٹیرنگ کمیٹی آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

4۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید اور زخمی ہونے والے پاکستان کے شہری تھے، انصاف کے حصول کیلئے جدوجہد کرنا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔ انصاف کی فراہمی نظام عدل اور قانون کی بالادستی کیلئے سنگ میل ثابت ہوگی۔
5۔ شہداء کے ورثاء 3 سال میں صرف جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ حاصل کرسکے۔ شہباز شریف و دیگر ملزمان کے برسر اقتدار رہتے ہوئے شفاف تحقیقات ممکن نہیں۔
6۔ 125 پولیس افسران کے سمن ہونے کے باوجود ایک بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔ واضح ہوگیا کہ حکومت انصاف کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی۔
7۔ چیف جسٹس مکمل تفتیش کیلئے غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیں۔
8۔ جے آئی ٹی کی مانیٹرنگ سپریم کورٹ کا ایک معزز جج خود کرے۔
9۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران اور قومی دولت لوٹنے والوں کو این آر او نہ دیا جائے۔
10۔ قمر الزمان کائرہ، لطیف کھوسہ اور کامل علی آغا سٹیرنگ کمیٹی کے کوآرڈینیٹرز ہوں گے۔ ناصر شیرازی، سردار عتیق، خرم نواز گنڈا پور اور جہانگیر ترین بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

شاہ محمود قریشی اور قمر الزمان کائرہ کی جانب سے قرارداد پیش کی جانے کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اعلامیہ قصاص کے حصول کے لئے ہے، سٹیرنگ کمیٹی کے ساتھ پاکستان کی طاقت ہوگی، شہداء کے ورثاء کو انصاف دلانا پوری قوم کی ذمہ داری ہے اور مشترکہ جدوجہد سے قاتلوں کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔ طاہر القادری نے واضح کیا کہ 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن صرف عوامی تحریک نے دی تھی، تمام سیاسی جماعتوں کو اب شریک کیا گیا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کا مطالبہ اب تمام جماعتوں کا ہے اور ہمارا احتجاج لاہور یا کسی بھی جگہ ہوسکتا ہے، احتجاج کی تیاری کیلئے سیاسی جماعتوں کو وقت درکار تھا، احتجاج کس قسم کا ہوگا، اس کا فیصلہ 8 تاریخ کو کریں گے، ایک ممکنہ فیصلہ ملک گیر احتجاج اور دھرنے کا بھی ہوسکتا ہے۔ اس سے قبل، آل پارٹیز کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے بتایا کہ کانفرنس آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ کانفرنس کی قائم کردہ قرارداد کمیٹی نے ایک مشترکہ قرارداد تیار کی ہے، جس پر تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے دستخط کر دیئے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے کہنے پر اے پی سی کی قرارداد کا پہلا صفحہ پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی اور دوسرا صفحہ قمر الزمان کائرہ نے پڑھا۔
خبر کا کوڈ : 693614
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش