0
Monday 1 Jan 2018 17:51
پاکستان نے امداد کے بدلے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا

امریکہ نے گذشتہ 15 سال میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد دیکر بہت بڑی بیوقوفی کی، اب ایسا نہیں چلے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

پاکستان دہشتگردوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتا ہے، افغانستان میں دہشتگردوں کو نشانہ بنانے میں معمولی مدد ملتی ہے
امریکہ نے گذشتہ 15 سال میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد دیکر بہت بڑی بیوقوفی کی، اب ایسا نہیں چلے گا، ڈونلڈ ٹرمپ
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی امداد کو بیوقوفی قرار دے دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کو 15 سال میں 33 ارب ڈالر سے زائد امداد دے کر بے وقوفی کی، پاکستان نے امداد کے بدلے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا، جبکہ وہ ہمارے رہنماؤں کو بیوقوف سمجھتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتا ہے اور افغانستان میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانے میں معمولی مدد ملتی ہے، لیکن اب ایسا نہیں چلے گا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر کی حالیہ ٹویٹ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں تناؤ کے باعث سامنے آئے۔ گذشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی قومی سلامتی کی پالیسی جاری کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی کہ پاکستان، امریکہ کی مدد کرنے کا پابند ہے، کیونکہ وہ ہر سال واشنگٹن سے ایک بڑی رقم وصول کرتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں رونالڈ ریگن عمارت سے خطاب کے دوران کہا کہ ہم نے پاکستان پر واضح کر دیا ہے کہ جب ہم مسلسل شراکت داری قائم رکھنا چاہتے ہیں تو ہم ان کے ملک میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی دیکھنا چاہیں گے، کیونکہ ہم ہر سال پاکستان کو بڑے پیمانے پر ادائیگی کرتے ہیں، لہٰذا انہیں مدد کرنا ہوگی۔

دسمبر میں ہی ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کو بتایا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدہ علاقوں میں یک طرفہ اقدام اٹھانے کی خواہشمند ہے، جس سے دونوں ممالک کے مفاد میں تعاون کی فضا بحال ہوسکے گی۔ امریکی نائب صدر مائیک پینس کی جانب سے بیان سامنے آیا، جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسلام آباد کو "نوٹس" پر رکھ لیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردوں اور مجرموں کو پناہ دینے پر بہت کچھ کھونا پڑے گا، لیکن امریکہ کے ساتھ شراکت داری پر پاکستان بہت کچھ حاصل کرسکتا ہے۔ بعد ازاں امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو لگتا ہے کہ مبینہ طور پر گرفتار، حقانی نیٹ ورک کے ایک عسکریت پسند تک رسائی کے امریکی مطالبے پر مسلسل انکار سے پاکستان کے امریکہ کی جانب رویئے کا عکس نظر آتا ہے۔ خیال رہے کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان سے "ڈو مور" کے مطالبے پر ردِعمل دیتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ اب وقت ہے کہ امریکہ اور افغانستان مل کر پاکستان کے لئے کچھ کریں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے حالیہ پریس کانفرنس میں پاکستان کو دی جانے والی امریکی امداد کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے دی جانے والی امداد وہ گرانٹ ہے، جو پاک فوج کی جانب سے امریکہ کو القاعدہ کے خلاف لڑی جانے والی جنگ میں مدد دینے پر دی گئی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر پاکستان مدد نہیں کرتا تو امریکہ اور افغانستان کبھی بھی القاعدہ کو شکست نہیں دے سکتے تھے۔
خبر کا کوڈ : 693967
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش