نائجیریا کے شیعہ عالم دین
شیخ ابراہیم زکزاکی کی دوسال کے بعد پہلی پریس کانفرنس
مختصر انداز میں گفتگو کی
14 Jan 2018 01:37
آج سے تقریبا دو سال قبل نائجیرین آرمی کے حملے اس ملک کے معروف شیعہ عالم دین اور بہت ہی فعال دینی مبلغ حجت الاسلام شیخ ابراہیم زکزاکی کو شدید زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ یاد رہے اس مسلح حملے میں شیخ ابراہیم کے کئی بیٹوں سمیت کثیر تعداد میں شیعہ مسلمان بے دردی سے شہید کردیئے گئے۔ اس عرصے میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ شیخ ابراہیم اخباری نمائندوں کے درمیان ظاہر ہوئے ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ تحریک اسلامی نائجیریا کے قائد شیخ ابراہیم زکزاکی دوسال بعد پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے۔ نیوز رپورٹس کے مطابق شیخ ابراہیم زکزاکی کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کے بعد پہلی دفعہ اجازت دی گئی ہے کہ وہ منظر عام پر آئیں اور اخباری نمائندوں سے بات کریں۔ 2015ء میں نائجیریا کی فورسز نے اس ملک کے شہر زاریا میں واقع امامبارگاہ پر اس وقت حملہ کردیا تھا جب وہاں دینی پروگرام چل رہا تھا۔ اس فوجی کاروائی میں شیخ کے بیٹے سمیت 1000 کے قریب بے گناہ افراد شہید کردیئے گئے تھے اور شیخ ابراہیم اور ان کی زوجہ کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ شیخ ابراہیم زکزاکی ایسی حالت میں میڈیا کے ساتھ گفتگو کیلئے ظاہر ہوئے ہیں جب عوام کے اندر شیخ کی زندگی کے بارے میں شدید خدشات پائے جارہے تھے۔ گذشتہ دنوں نائجیریا میں ہونے والے مظاہرے پر پولیس کی جانب سے شیلنگ بھی کی گئی تھی۔ شیخ کے بارے میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ وہ فورسز کی حراست میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 696869