0
Sunday 14 Jan 2018 19:36
حکومت کے دوہرے معیار سے دہشتگردی کیخلاف جاری آپریشن ردالفساد بری طرح سے متاثر ہو سکتا ہے

جہادی تنظیموں پر بیانات میں نہیں عملی طور پر پابندی لگائی جائے، شاداب رضا نقشبندی

کالعدم جماعتوں کے تمام دفاتر، مراکز میں عہدیداران اور لیڈران پوری آزادی کیساتھ اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں
جہادی تنظیموں پر بیانات میں نہیں عملی طور پر پابندی لگائی جائے، شاداب رضا نقشبندی
اسلام ٹائمز۔ صوبائی مرکز اہلسنت لاہور میں منعقدہ اجلاس میں ذمہ دران سے خطاب کرتے ہوئے سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر دفاع پاکستان خرم دستگیر خان کا غیر ملکی نیوز ایجنسی کو دیئے گئے بیان میں جماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی لگائے جانے اور عملی اقدامات میں رات اور دن جیسا فرق ہے، ایسے بیان سے پاک افواج کا دہشتگردی کیخلاف جاری آپریشن ردالفساد بری طرح سے متاثر ہو سکتا ہے، وفاقی وزیر دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ جماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پر پابندی آپریشن رد الفساد کے ضمن میں لگائی گئی ہے مگر ان کالعدم جماعتوں کے تمام دفاتر، مراکز میں عہدیداران اور لیڈران پوری آزادی کیساتھ اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جب حکومت کا اس طرح سے تضاد موجود ہوگا تو قوم آپریشن ردالفساد پر انگلی اٹھائے گی یہ پاک افواج کی قربانیوں کو ضائع کرنے کے مترادف ہوگی۔ محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہاکہ آپریشن ردالفساد میں حاصل ہونیوالی کامیابیوں سے ملک میں امن و امان بحال اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو رہا ہے، جماعت الدعوہ سمیت کسی بھی تنظیم، گروہ یا لشکر کو جہاد کے نام پر نوجوانوں کو عسکری تربیت دینے ہتھیار اٹھانے، سرکاری زمینوں پر فلاحی اداروں کی آڑ میں قبضہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہونی چاہئے، دہشتگردی کیخلاف حکومت ایمانداری اور غیر جانبدارانہ اقدام اٹھائے پوری قوم ساتھ کھڑی ہوگی۔

محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہاکہ وفاقی وزیر دفاع نے اپنے بیان میں جماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی دہشتگردی کیخلاف پاک افواج کے جاری آپریشن ردالفساد کا نتیجہ قرار دیا ہے تو کیا ردالفساد کے تحت ان کالعدم جماعتوں کا غیر ملکی فنڈ بند ہوگا، کیا ان جماعتوں کو چندہ دینے والی سیاسی، تجارتی اور صنعتی شخصیات اور اداروں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی؟ جماعت الدعوہ کے زیر انتظام چلائے جانیوالے اداروں کو سرکاری تحویل میں لیا گیا ہے جو سرکاری اخراجات پر سکول کا نظام چلایا جا رہا ہے جو حکومت کا دوہرا معیار واضع کر رہا ہے، جماعت الدعوہ کے وہ تمام تعلیمی ادارے جن کو سرکاری تحویل میں لیا گیا ہے، ان کا نصاب اور سکول کا سٹاف فوری طور پر سرکاری رکھا جائے، تعلیمی نصاب ایک مخصو ص مکتبہ فکر کی بجائے سرکاری نصاب پڑھایا جائے، کشمیر جہاد کے نام پر بنائی جانیوالی تنظیم کو اب سیاست میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے کشمیر کا چندہ ذاتی اور سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے پر گہری تشویش اور قابل مذمت امر ہے۔

انہوں نے  کہاکہ کشمیر جہاد کیلئے پاک افواج جب اعلانیہ طور پر قوم کو پکارے گی تو سنی تحریک کے لاکھوں رضا کار غیر مشروط طور پر جہاد کشمیر میں حصہ لیں گے، کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے مگر اس شہہ رگ کو ضرب لگانے والی وہی تنظیمیں ہیں جو کہ گزشتہ 3 دہائیوں سے قوم کو بیوقوف بنا رہی ہیں، کشمیر کے نام پر جمع ہونیوالا چندہ اپنے مسلک کی ترویج و اشاعت اور فرقہ واریت کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، سعودی عرب، کویت، دبئی سمیت دنیا بھر سے آنے ایسے تمام فنڈز حکومت بند کرے کہ جن سے ملک میں عسکری تربیتی مراکز اور مذہبی فرقہ واریت والے مواد کی تشہیر اور مدارس چلائے جا رہے ہیں، وزارت دفاع کو چاہئے کہ وہ ملکی دفاع کو مضبوط بنانے کیلئے ایسے تمام غیر جمہوری اور غیر ریاستی اقدامات کو بند کروائے کہ جس سے ملکی سالمیت خطرے میں ہو، وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کو دیکھنا ہوگا کہ وہ جماعتیں جن کی بنیاد محض کشمیر جہاد کے نام پر رکھی گئی تھی آج وہ فلاحی کاموں کی چھتری تلے مذہبی فرقہ واریت، سرکاری زمینوں پر قبضے، اپنے مسلک کی ترویج و اشاعت، عملی سیاست میں حصہ جیسے اقدام کر رہی ہیں ان پر بیانات کی حد تک نہیں بلکہ عملی پابندی لگائی جائے۔
خبر کا کوڈ : 697040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش