0
Sunday 14 Jan 2018 01:30

شام، حلب کے مضافات میں 25 دیہات آزاد، ادلب کے مضافات کے محاذ پر درجنوں دہشتگرد ہلاک

شام، حلب کے مضافات میں 25 دیہات آزاد، ادلب کے مضافات کے محاذ پر درجنوں دہشتگرد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ شام کے ذرائع نے صوبہ حلب کے مضافات میں جاری  فوجی کارروائیوں میں مزید 25 دیہات کی آزادی اور اسی طرح صوبہ ادلب کے مضافات کے محاذ پر درجنوں دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی خبر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شام کے شمال میں، صوبہ حلب کے جنوب مشرقی مضافات میں شامی فوج اپنے اتحادیوں کی مدد سے آپریشن کو جاری رکھتے ہوئے، النصرہ فرنٹ اور دوسرے دہشت گرد گروہوں کے ساتھ لڑائی کے بعد، السفیرہ شہر کے جنوب میں موجود 25 دیہات اور قصبوں کو کہ جن میں "الصفا، تلیل الصفا، کفر کار، بنان، ام جرن، الزراعة، برج الرمان، حفرة الحص، ابو غتة و  جب جاسم،" شامل ہیں، کو آزاد کروانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ دوسری جانب شامی فوج اور اس کے اتحادیوں نے صوبہ ادلب کے جنوب مشرقی مضافات کے گاؤں خریبہ اور ربیعہ کہ جو حال ہی میں آزاد ہوئے ہیں، پر حملہ کرنے والے دہشت گرد گروپوں کے ساتھ مقابلہ کیا اور ان کی دو گاڑیوں کو جن میں بم نصب کئے گئے تھے، کو ان کے ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا۔

شام کے ایک میدانی ذرائع کے مطابق شامی فوج نے صوبہ ادلب کے جنوب مشرقی مضافات کے تمام نکات کو جن میں دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ اور الترکستانی گروہوں نے کچھ گھنٹے قبل گھسنے کی کوشش کی تھی، کو واپس لے لیا ہے، جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کی بڑی تعداد ہلاک یا زخمی ہوئی ہے۔ دہشت گرد گروہ تحریر الشام (النصرہ فرنٹ) نے اپنے پانچ اہم ترین دہشت گردوں جن کا تعلق حماہ سے تھا اور وہ ادلب کے جنوبی مضافات میں سنجار کے محاذ پر لڑ رہے تھے، کے ہلاک ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ دہشت گرد گروہ تحریر الشام کے تین خودکش دہشت گردوں نے صوبہ ادلب کے محاذ پر خودکش حملہ کیا تھا، جس میں قابل ذکر بات ان خودکش دہشت گردوں کا کم عمر ہونا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں  "انفرا" نامی کیمپوں میں تربیت دی گئی تھی، جنہیں سعودی عرب کے وہابی مبلغ عبداللہ المحیسنی نے جو تکفیری دہشت گرد سرغنوں میں سے تھا، نے دو سال پہلے شام کے شمالی علاقے میں آٹھ سے سولہ سال کے بچوں کی تربیت کے لئے بنایا تھا۔ شام کے دارالحکومت کے مشرق، غوطہ شرقی کے محور حرستا میں شام کی فوج، دہشت گرد تکفیری گروہوں النصرہ فرنٹ اور ان کے اتحادیوں احرار الشام کے درمیان اب بھی جنگ جاری ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 697105
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش