0
Sunday 14 Jan 2018 01:55

بحرین میں سزائے موت کے فیصلوں کو منسوخ اور علی سلمان و نبیل رجب کو رہا کیا جائے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مطالبہ

بحرین میں سزائے موت کے فیصلوں کو منسوخ اور علی سلمان و نبیل رجب کو رہا کیا جائے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بحرین میں سزائے موت کے فیصلوں کی منسوخی اور جمعیت الوفاق کے سیکرٹری جنرل علی سلمان و ہیومن رائٹس بحرین کے سربراہ نبیل رجب کی فوری و غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حالیہ دنوں میں بحرین کی فوجی عدالتوں کی جانب سے عام شہریوں کے خلاف قانونی تقاضوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سزائے موت کا حکم سنائے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس ادارے نے اپنے ایک بیان میں بحرینی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان 6 عام بحرینی شہریوں کو، جن میں سے 2 افراد گذشتہ دسمبر میں اغوا کئے گئے تھے، جن میں سے ایک کا نام (سید علی الموسوی) اور دوسرے کا نام (سید فاضل سید عباس) کی سزائے موت کے حکم کو منسوخ کیا جائے۔ اس ادارے نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یہ مقدمہ عادل غیر فوجی عدالت میں، جو بین الاقوامی معیار کے مطابق منصفانہ فیصلہ کرنے کی اہلیت کی حامل ہو، میں منتقل کیا جائے، اسی طرح جو بیانات تشدد کے ذریعے حاصل کئے گئے ہیں، انہیں ثبوت کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔

اسی طرح ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے بحرین کی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ قیدیوں کو جس مقام پر رکھا گیا ہے، ان کا اعلان کرے، قیدیوں تک وکلاء کی رسائی، خاندان والوں سے ملاقات اور ان کے علاج و معالجہ کا اہتمام بھی کیا جائے۔ اس ادارے نے دوبارہ اپنی پچھلی درخواست کو، جس میں جمعیت الوفاق کے سیکرٹری جنرل علی سلمان (آل خلیفہ کی ظالم حکومت کے مخالف راہنما) اور ہیومن رائٹس بحرین کے سربراہ نبیل رجب کی غیر مشروط رہائی کو دہرایا اور مزید کہا کہ بحرین کی سرگرم  خاتون کارکن "ابتسام الصایغ" پر جو الزامات لگائے گئے ہیں، انہیں منسوخ کیا جائے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسی ظرح سرگرم کارکنوں کو نشانہ بنانے سے روکنے، ان پر سفر کی پابندی کو ختم کرنے اور اسی طرح سرگرم بحرینی کارکن سید احمد الوداعی، جو کہ جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے ہیں، کے عزیز و اقارب کے خلاف دیئے گئے احکام کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 697106
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش