0
Saturday 27 Jan 2018 20:30

پنجاب یونیورسٹی تصادم، جماعت اسلامی نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

پنجاب یونیورسٹی تصادم، جماعت اسلامی نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔ لاہور کی معروف درسگاہ پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلباء اور بلوچ سٹوڈنٹس میں ہونیوالے تصادم کے بعد صورتحال 3 روز تک کشیدہ رہی جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جبکہ شرپسند طلباء کو گرفتار کرکے جیل بھجوا دیا گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی میں ہونیوالے تصادم کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے واقعہ میں جمعیت کو ملوث کرنا بدنیتی پر مبنی ہے، حملہ اسلامی جمعیت طلباء کے پروگرام کی تیاریاں کرنیوالے طلباء پر کیا گیا، اور سٹیج کو گرا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت نے فیسٹیول کرانے کی باقاعدہ اجازت لی تھی، لیکن کچھ شرپسند عناصر نے آکر حملہ کیا، یہ حملہ غیر قانونی تھا اس میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یونیورسٹی میں پرامن ماحول فوری بحال کیا جائے، کچھ لوگ بلوچستان کا نام استعمال کر کے اپنے مذموم مقاصد کیلئے طلباء کو استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت نے بلوچ طلباء کیلئے ہمیشہ فری ٹیوشن سنٹر کھولے، لیکن حالیہ واقعہ میں جمیعت کیساتھ بہت بڑی زیادتی کی گئی ہے، جمعیت نے نئے آنے والے طلباء کیلئے استقبالیہ کا اہتمام کیا تھا، جعمیت نے ہمشہ طلباء کی رہنما کی ہے لیکن انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اور حکومت نے ذمہ داروں کو سزا دینے کے بجائے الٹا جمیعت  کے کارکنوں کو پکڑنا شروع کر دیا،جمیعت کے درجنوں طلباء کو حوالاتوں اور تھانوں میں بند کر دیا گیا، پولیس نے بہت سے آؤٹ سائیڈر کو گرفتار کیا ہے جو جعمیت کی بے گناہی کا ثبوت ہے کہ واقعہ میں جمیعت ملوث نہیں بلکہ باہر سے آنیوالے لوگ تھے۔
خبر کا کوڈ : 700217
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش