QR CodeQR Code

مشال خان قتل کیس کا فیصلہ 7 فروری کو سنایا جائیگا

28 Jan 2018 11:18

مقدمے کی سماعت کے دوران لگ بھگ 57 ملزموں اور 50 سے زیادہ گواہوں کے بیانات مکمل کئے گئے جبکہ اس دوران 57 ملزمان کے وکلاء نے بھی گواہوں پر جرح کی اور ملزمان کی صفائی میں دلائل پیش کئے، مشال خان کے والد کی پیروی 5 وکلاء پر مشتمل ایک پینل نے کی، پینل میں شامل ایک وکیل فضل خان کے مطابق 57 ملزموں میں سے لگ بھگ ایک درجن نے جزوی طور پر اپنے جرم یا جرم میں شریک ہونے کا اعتراف کیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ توہین مذہب کے الزام میں عبدالوالی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کے قتل کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خیبر پختونخوا کے ضلع ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو 7 فروری کو سنایا جائے گا۔ عبدالوالی خان یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ کے طالب علم مشال خان کو اس کے ساتھی طالب علموں اور یونیورسٹی کے ملازمین نے پچھلے سال 13 ایرپل کو تشدد کرکے قتل کردیا تھا، جس کی ملک بھر کی مختلف سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر اس قتل کی شدید مذمت کی گئی تھی۔ بعد میں پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر ہری پور سینٹرل جیل کے احاطے میں مقدمے کی سماعت پچھلے ستمبر میں اس وقت شروع ہوئی جب مشال خان کے والد نے مردان میں سکیورٹی خطرات کے پیش نظر مقدمے کی پیروی سے معذوری ظاہر کی تھی اور عدالت سے مقدمے کی سماعت ہری پور جیل میں منتقل کرنے کی درخواست کی تھی۔ مقدمے کی سماعت کے دوران لگ بھگ 57 ملزموں اور 50 سے زیادہ گواہوں کے بیانات مکمل کئے گئے جبکہ اس دوران 57 ملزمان کے وکلاء نے بھی گواہوں پر جرح کی اور ملزمان کی صفائی میں دلائل پیش کئے۔ مشال خان کے والد کی پیروی 5 وکلاء پر مشتمل ایک پینل نے کی۔ پینل میں شامل 1 وکیل فضل خان کے مطابق 57 ملزموں میں سے لگ بھگ ایک درجن نے جزوی طور پر اپنے جرم یا جرم میں شریک ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ مشال خان کو قتل کرنے والے 4 ملزم ابھی تک رو پوش ہیں جن میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ایک تحصیلدار بھی شامل ہیں۔


خبر کا کوڈ: 700387

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/700387/مشال-خان-قتل-کیس-کا-فیصلہ-7-فروری-کو-سنایا-جائیگا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org