اسلام ٹائمز۔ مردان پولیس نے کہا ہے کہ گذشتہ روز خرکئی میں 8 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم خوش قسمتی سے ملزم اپنے ارادوں میں کامیاب نہ ہوسکا۔ مردان میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ڈی پی او ڈاکٹر میاں سعید کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ سے بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ملزم 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کو سخت سے سخت سزا دلوانے کی کوشش کی جائے گی۔ دوسری جانب متاثرہ بچی کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی معصوم بچی کی زندگی تباہ کرکے رکھ دی گئی، جبکہ ملزم نے ان کے پورے خاندان کی عزت خاک میں ملا دی ہے۔ لہٰذا اسے پھانسی سے کم سزا نہیں ملنی چاہیئے۔ واضح رہے کہ تیسری جماعت کی طالبہ کو گذشتہ روز 45 سالہ ملزم محمد عمر نے زبردستی کھیتوں میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ ڈی پی او مردان کے مطابق ملزم دماغی طور تندرست اور 7 بچوں کا باپ ہے۔ پریس کانفرنس کے موقع پر ڈاکٹر میاں سعید نے عاصمہ قتل کیس کے حوالے سے بتایا کہ گرینڈ جرگہ کے مطالبہ پر جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی ہے جس میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کے اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ کیس کی ازسر نو تفتیش بھی شروع کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو اس کیس میں تاحال فورنزک لیبارٹری کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔