0
Thursday 1 Feb 2018 20:49

کوئی تیسرا فریق پاکستان اور افغانستان کی معاونت تو کرسکتا ہے لیکن افغان مسئلہ ہم نے خود حل کرنا ہے، خواجہ آصف

کوئی تیسرا فریق پاکستان اور افغانستان کی معاونت تو کرسکتا ہے لیکن افغان مسئلہ ہم نے خود حل کرنا ہے، خواجہ آصف
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے اسلام آباد میں افغان سفیر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ چیلنج ہے اور یہ جنگ دونوں ملکوں نے مل کر لڑنی ہے۔ خواجہ آصف نے اسلام آباد میں واقع افغانستان کے سفارتخانے میں افغان سفیر عمر زاخیل وال سے ملاقات کی اور حالیہ دھماکوں میں افغان شہریوں کی ہلاکت پر تعزیت کی۔ وزیر خارجہ نے افغان سفارتخانے میں تعزیتی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغانستان میں 3 بڑے دہشت گرد حملے ہوئے، جن میں مجموعی طور پر 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ بعدازاں افغان سفیر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان، افغانستان کی جو مدد کر سکتا ہے کرے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف یہ ہماری مشترکہ جنگ ہے اور پاکستان اور افغانستان نے یہ جنگ مل کر لڑنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی تیسرا فریق پاکستان اور افغانستان کی معاونت تو کرسکتا ہے لیکن مسئلہ ہم نے خود حل کرنا ہے۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ کل افغانستان سے آنے والے وفد کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات ہوئی، جس کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دہشت گرد عوامل کو ختم کرنے پر بات ہوئی۔ اس موقع پر افغان سفیر نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کی سفارتخانے آمد پر تشکر کا اظہار کیا اور کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں افغانستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔ عمر زاخیل وال کا کہنا تھا کہ دہشت گردی افغانستان اور پاکستان کا مشترکہ خطرہ ہے اور مسائل کے حل کے لیے افغانستان اور پاکستان میں دو طرفہ بات چیت ضروری ہے۔
خبر کا کوڈ : 701492
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش