0
Monday 5 Feb 2018 09:34

جوہری ہتھیاروں کی نئی امریکی حکمت عملی بہت بڑا خطرہ ہے، امریکی ماہرین

جوہری ہتھیاروں کی نئی امریکی حکمت عملی بہت بڑا خطرہ ہے، امریکی ماہرین
اسلام ٹائمز۔ ایک امریکی تنظیم یونین آف کنسرنڈ سائنٹسٹس (Union of Concerned Scientists) نے خبردار کیا کہ امریکہ کی جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے نئی حکمت عملی "ایٹمی ہتھیار کو پہلے چلانے" کے امکانات کو کافی حد تک بڑھا دے گی، جو خطرے کی علامت ہے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے کے حوالے سے کام کرنے والی اس تنظیم یو سی ایس کے ماہرین کے مطابق جوہری ہتھیاروں کی نئی امریکی حکمت عملی تمام جوہری اور روایتی قوتوں کو جوہری جنگ کے لئے آسانی فراہم کرے گی۔ خیال رہے کہ دو روز قبل ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نئی جوہری حکمت عملی متعارف کرائی گئی تھی، جس کے تحت امریکہ نئے ٹیکٹکل جوہری ہتھیار بنانے کے ساتھ ساتھ ایٹمی اور غیر ایٹمی حملے کے فوری جواب کا ارتکاب کرسکتا ہے۔ "نیوکلیئر پوسچر ری ویو 2018ء" کے نام سے سامنے آنے والی نئی امریکی حکمت عملی میں چین اور روس کو امریکہ کے اہم جوہری حریف قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ دونوں ممالک ہی ٹیکٹکل جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہیں۔

ایک امریکی حکام کا ماننا ہے کہ امریکہ نئی حکمت عملی کے مطابق روس کی جانب سے تیار کردہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائلوں کی مزاحمت میں ہتھیار بنائے گا۔ خیال رہے کہ امریکہ کی جانب سے مذکورہ ہتھیاروں کی تیاری واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان 1987ء کو درمیانی فاصلے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے ایٹمی ہتھیاروں کو ختم کرنے والے سے ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ تاہم ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری نئی حکمت عملی نے روس کے اس دعوے کو بھی درست قرار دے دیا، جس میں ماسکو نے کہا تھا کہ اس نے دنیا کا سب سے طاقت ور جوہری ہتھیار "کنیون" تیار کر لیا ہے۔ ماسکو سے لیک ہونے والے اہم دستاویزات کے مطابق 100 میگا ٹن جوہری مواد لے جانے کی صلاحیت رکھنے والا کنیون 10 ہزار کلو میٹر تک سفر کرسکتا ہے، جو اب تک کسی بھی جوہری ہتھیار سے دوگنا مہلک ہے۔ تاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ماسکو کے اس خطرے نے واشنگٹن کو مجبور کیا کہ وہ اس سے بچاؤ کے لئے اپنے میزائل تیار کرے۔
خبر کا کوڈ : 702393
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش