0
Thursday 8 Feb 2018 18:53

بھارتی پارلیمنٹ میں غلام نبی آزاد نے بھاجپا و پی ڈی پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا

بھارتی پارلیمنٹ میں غلام نبی آزاد نے بھاجپا و پی ڈی پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلٰی اور بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے وقفہ سوالات کے دوران پارلیمان کے ایوان بالا میں کشمیر کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں برسر اقتدار موجودہ مخلوط حکومت سیکورٹی کے محاذ پر بھی ناکام رہی ہے۔ انہوں نے منگل کے روز صدر اسپتال سرینگر میں عسکری حملے میں دو پولیس اہلکاروں کی ہلاکت اور اس دوران لشکر طیبہ سے وابستہ ایک گرفتار کمانڈر نوید کے فرار ہونے کا ذکر کیا، انہوں نے کہا کہ اس طرح کی جنگجوئیانہ سرگرمیاں ریاست اور ملک کے لئے کوئی نیک شگون نہیں ہے۔ غلام نبی آزاد کا کہنا تھا کہ منگل کے روز جنگجوؤں نے سرینگر شہر کے وسط میں واقع سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں دن دہاڑے اس وقت حملہ کیا، جب سینٹرل جیل سے کچھ قیدیوں کو یہاں طبی معائنے کے لئے لایا گیا تھا۔

بھارت کے سابق وزیر نے ایوان کو بتایا کہ لگ بھگ بیس برس بعد کشمیر میں ایسا واقعہ رونما ہوا ہے، جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ وہاں کی سیکورٹی صورتحال کس حد تک خراب ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کے واقعات 1990ء کی دہائی میں پیش آتے تھے۔ غلام نبی آزاد نے صدر اسپتال میں پیش آئے واقعے کو ریاستی حکومت کی غلطی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ نوید جیسے غیر ملکی جنگجو کو معقول سیکورٹی کے بغیر ہی طبی معائنہ کیلئے اسپتال بھیجا گیا اور اسی وجہ سے وہاں دو پولیس اہلکاروں کو اپنی جانیں گنوانا پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر اسپتال کے بجائے اس جنگجو کو آرمی اسپتال بھی معائینہ کیا جا سکتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کو کشمیر میں جاری صورتحال کے پیش نظر ہمہ وقت الرٹ رہنا چاہئے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 703173
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش