0
Friday 9 Feb 2018 22:27

چیف جسٹس ڈی آئی خان میں شیعہ نسل کشی پہ سوموٹو ایکشن لیں، سید ناصر شیرازی

چیف جسٹس ڈی آئی خان میں شیعہ نسل کشی پہ سوموٹو ایکشن لیں، سید ناصر شیرازی
اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے پے در پے واقعات نے صوبائی حکومت کے گڈ گورننس اور مثالی پولیس کی تشکیل کے دعوئوں کی قلعی کھول دی ہے۔ گذشتہ چند ہفتوں میں متعدد جوان بے دردی سے قتل کر دیئے گئے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیجز میں قاتلوں کی واضح شناخت کے باوجود ایک بھی قاتل اب تک قانون کی گرفت میں نہ آنا باعث تشویش ہے۔ حکومتی بے حسی سے ایسا محسوس ہوتا ہے، جیسے ڈیرہ اسماعیل میں مارے جانے والے نہ ہی اس ملک کے شہری ہیں اور نہ ہی انسان، چیف جسٹس آف پاکستان ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ نسل کشی کا فوری سوموٹو نوٹس لیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسماء قتل کیس جو کہ ایک فیملی سے تعلق رکھتا ہے، اس پر سپریم کورٹ سوموٹو ایکشن لے سکتا ہے، تو ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ نسل کشی پر کیوں نہیں، یہاں بات ایک خاندان کی نہیں بلکہ پوری کمیونٹی کی ہے، ہم چیف جسٹس آف پاکستان کو ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ نسل کشی سے متعلق توجہ دلائو نوٹس دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں روزانہ کی بنیاد پر جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر صوبائی حکومت اور سکیورٹی اداروں کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔ بعدازاں انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ نسل کشی پر تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے ناروا سلوک، عدم توجہی اور بے حسی کے خلاف شاہ محمود قریشی، جہانگیر خان ترین اور عارف علوی سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونک رابطہ کرکے اپنی شکایت سے آگاہ کیا۔

سید ناصر عباس شیرازی نے پی ٹی آئی رہنماوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ کچھ عرصے سے ہمیں تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا حکومت اور مسلم لیگ نواز کی پنجاب حکومت کے رویئے میں فرق محسوس نہیں ہو رہا، اگر امن و امان کی صورت حال کو پیش نظر رکھا جائے تو اہل تشیع خیبر پختونخوا کی نسبت پنجاب میں زیادہ محفوظ ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ نسل کشی پر صوبائی حکومت کی خاموشی پر پوری جماعت زیر سوال ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو خیبر پختونخوا بالخصوص ڈی آئی خان میں قیام امن میں کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی وہ شیعہ قتل عام روکنے میں مخلص ہے۔ سید ناصر شیرازی نے مذید کہا کہ اگر خیبر پختونخوا حکومت کا رویہ نہ بدلا تو ہم اس ظلم کے خلاف بھرپور ردعمل کا مظاہرہ کریں گے، وہ پرامن عوامی احتجاج کی صورت میں بھی ہوگا اور پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا کی طاقت سے بھی۔ ہم اس ظلم کے خلاف ہر ممکن قدم اٹھائیں گے، کسی صورت خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ آپ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ نسل کشی سے فوری طور پر آگاہ کریں اور مجھے بھی بتائیں کہ پی ٹی آئی کی حکومت صوبے بھر خصوصاً ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے تدارک کیلئے کیا اقدامات اٹھا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 703548
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش