0
Saturday 10 Feb 2018 00:57

پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے اخراجات واشنگٹن کو اٹھانے چاہییں، خواجہ آصف

پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے اخراجات واشنگٹن کو اٹھانے چاہییں، خواجہ آصف
اسلام ٹائمز۔ امریکا کی جانب سے امداد روکنے کے ایک ماہ بعد وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے اخراجات واشنگٹن کو اٹھانے چاہیے۔ غیر ملکی میڈیا بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ امریکا کو زیادہ مہنگی نہیں پڑے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان جنگ امریکا کو زیادہ مہنگی پڑ رہی ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان آرمی نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا مشکل ترین کام کا گزشتہ سال آغاز کردیا تھا۔ حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ سرحد پر باڑ لگانے کا مقصد دہشت گردوں سمیت غیر قانونی افراد کا ملک میں داخلہ روکنا ہے۔ سرحد کو محفوظ بنانے کے حوالے سے بتاتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ باڑ سے دہشت گردوں کی پاکستان میں آمد کا سلسلہ رک جائے گا۔ انہوں 20 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پناہ گزین کیمپ دہشت گردوں کی افزائش کی جگہ بن رہے ہیں اور یہ فیصلہ خطے میں امن کی بحالی کے لیے انتہائی اہم ہے۔

خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ 6 لاکھ پناہ گزین جنہیں افغانستان بھیجا گیا تھا، پاکستان واپس آچکے ہیں۔ انہوں نے امریکا اور بین الاقوامی کمیونٹی کو افغانیوں کی کی بڑی تعداد کو پناہ دینے اور ان افراد کی با حفاظت افغانستان واپسی کے لیے پاکستان کی مدد کرنے کا کہا۔ وزیر خارجہ نے زور دیا کہ سرحد پر باڑ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان یا پاکستان کی جانب سے کسی قسم کی تحریک سے عدم اعتماد اور ہماری یا ان کی زمین پر دہشت گرد پیدا ہوں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ روزانہ تقریباً 7 لاکھ کے قریب افراد بغیر اطلاع کے سرحد پار کرتے ہیں جو دونوں ممالک کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملات دہشت گردی کی معاونت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ افغانستان کی جانب سے پاکستان کو دہشت گرد تنظیموں کی پناہ گاہ بننے کے الزامات کے باوجود پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے سرحد پر باڑ لگانے کے عمل پر کابل حکومت نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا کیونکہ افغانستان ڈریونڈ لائن کو بین الاقوامی سرحد کے طور پر ماننے کو تیار نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 703579
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش