0
Monday 12 Feb 2018 20:51

چھوٹا لاہور صوابی میں 12 سالہ بچے کیساتھ 2 مساجد کے پیش اماموں کی مبینہ جنسی زیادتی

چھوٹا لاہور صوابی میں 12 سالہ بچے کیساتھ 2 مساجد کے پیش اماموں کی مبینہ جنسی زیادتی
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے علاقے چھوٹا لاہور صوابی کے زاہدہ پولیس سٹیشن میں مسجد میں قائم مدرسے کے اساتذہ کی 12 سالہ بچے کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کا واقعہ رجسٹر ہوا ہے، جس میں نیاچم مسجد کے پیش امام نے قریب واقع دوسری مسجد کے امام کے ساتھ مل کر مسجد کے اندر ہی بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق 12 سالہ عبدالرحمٰن ولد غنی الرحمٰن کو علاقے کے پیش امام امان اللہ ولد گل سید، عشاء کی نماز کے بعد بہانے سے نیاچم مسجد لے گیا جہاں امام کے کمرے میں پہلے سے قاری یاسر ولد راج والی موجود تھا۔ یہ دونوں قاری اسی مسجد میں موجود مدرسے میں بچوں کو قران کی تعلیم دیتے ہیں۔ اُنہوں نے بچے کو زدکوب کیا اور اسے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ لڑکے کے والد کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں ہم جنس کے ساتھ جنسی زیادتی اور مجرمانہ تخویف یا ڈرانے دھمکانے کے حوالے سے پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 506، 377 اور 53 سی پی شامل ہیں۔ پولیس نے متاثرہ لڑکے کو میڈیکل رپورٹ کیلئے باچا خان میڈیکل کمپلیکس صوابی بھجوایا تھا۔ اسسٹنٹ سب انسپیکٹر طارق شیر کے مطابق میڈیکل رپورٹ مثبت آئی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جنسی زیادتی ہوئی ہے۔ پولیس نے دونوں پیش اماموں کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ زاہدہ پولیس سٹیشن کی حدود میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران جنسی زیادتی کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ 5 دن قبل پولیس نے ایک 15 سالہ لڑکے کو 6 سالہ بچے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 704338
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش