0
Friday 16 Feb 2018 14:04

مشال قتل کیس، خیبر پختونخوا حکومت نے 3 اپیلیں دائر کردی

مشال قتل کیس، خیبر پختونخوا حکومت نے 3 اپیلیں دائر کردی
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے مشال قتل کیس سے متعلق پشاور ہائی کورٹ میں تین اپیلیں دائر کردی ہیں، ایک اپیل رہائی پانے والوں کے خلاف جبکہ دو اپیلیں سزاء یافتہ ملزمان کی سزاء کو بڑھانے کیلئے دائر کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل مقتول مشال کے ورثاء کی جانب سے بھی انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی، مشال کے ورثاء نے قانونی معاؤنت کیلئے پرائیویٹ وکیل کی خدمات حاصل کی ہے اور پرائیویٹ وکیل کے اخراجات بھی صوبائی حکومت ادا کرے گی۔ دوسری جانب مشال قتل کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے سزائے موت پانے والے ملزم عمران علی کے اہل خانہ نے بھی فیصلے کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے مجرم قرار پانے والے عمران علی کے وکیل سید اختر نے میڈیا کو بتایا کہ اپیل ہائی کورٹ کی ایبٹ آباد رجسٹری میں جمع کی گئی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران علی کے خلاف کوئی گواہ نہیں ہے جبکہ عمران علی کے خلاف گواہ سیاب اے ٹی سی میں گواہی سے منحرف ہوگیا تھا۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ نہ کوئی ویڈیو ہے نہ گواہ، جس پر سزائے موت غیر قانونی ہے، جبکہ پشاور ہائی کورٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں موت تشدد سے واقعہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، گولی سے نہیں۔ اس لئے عمران علی اور دوسرے افراد کی سزا غیر قانونی ہے۔ یاد رہے کہ ہری پور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال کیس میں عمران علی کو سزائے موت، 5 ملزموں کو عمر قید، 25 ملزموں کو 3، 3 سال قید جبکہ 26 کو بری کردیا تھا۔ واضح رہے کہ صوابی سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ مشال خان کو 13 اپریل 2017ء کو مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں طلبا اور یونیورسٹی کے کچھ ملازمین پر مشتمل ایک مشتعل ہجوم نے توہینِ رسالت کے الزامات لگانے کے بعد تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 705149
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش