0
Monday 19 Feb 2018 20:49
پاکستان میں کسی غیر حقیقی روایات کو جنم نہیں لینے نہیں دیں گے

عاصمہ جہانگیر کا جنازہ پڑھانے اور پڑھنے والے سب اپنے نکاح کی تجدید کریں، تحفظ ناموس رسالت محاذ العالمی

عاصمہ جہانگیر کا جنازہ پڑھانے اور پڑھنے والے سب اپنے نکاح کی تجدید کریں، تحفظ ناموس رسالت محاذ العالمی
اسلام ٹائمز۔ تحفظ ناموس رسالت محاذ العالمی کے رہنماؤں علامہ مجاہد عبدالرسول خان، علامہ سرفراز سیالوی، علامہ حافظ رمضان قادری نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ عاصمہ جہانگیر کی مخلوط نماز جنازہ پڑھا کر مولانا مودودی کے بیٹے فاروق حیدر نے اسلام میں نئی اور غلط رسم کو جنم دینے کی کوشش کی ہے انسانی حقوق کی نام نہاد ٹھیکیدار عاصمہ جہانگیر ہمیشہ بھارتی افواج کی بولی بولتی رہی ہیں، عاصمہ جہانگیر نے ہمیشہ اسلام، پاکستان اور پاک افواج کی توہین کی، انسانی حقوق کی بازیابی کے جھوٹے دعوے کئے۔ انہوں نے کہاکہ عاصمہ جہانگیر اور ان کا گروہ ہمیشہ پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، موم بتی مافیا پاکستان میں غیر اسلامی اور غیر شرعی رسومات کو پروان چڑھا رہا ہے علماء نوٹس لیں۔ مادر پدر آزاد معاشرے کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔ رہنماں کا کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیر کے ماننے والے یا مولانا مودودی کے فرزند فاروق حیدر اپنی نظریات قوم پر مسلط کرنے کی کوشش مت کریں، پاکستان میں کسی غیر حقیقی روایات کو جنم نہیں لینے نہیں دیں گے، عوام سازشی عناصر سے با خبر رہیں۔ چیف جسٹس پاکستان کا عاصمہ جہانگیر کے گھر تعزیت کیلئے آنا اسلام اور آئین پاکستان سے ناواقفیت کی علامت ہے فوج اور پاکستان کے دشمنوں کی اس طرح سے تعزیت کرنا قوم کو بغاوت پر اکسانے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مرد و زن کی مخلوط نماز جنازہ پاکستان میں مذہبی رواداری اور اسلامی ہم آہنگی کو پاش پاش کرنا ہے، نماز جنازہ کی امامت کرنیوالے فاروق حیدر مودودی اور جنازے میں شرکت کرنیوالوں پر تجدید نکاح واجب ہے، مردوں کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونیوالی تمام خواتین نے کبیرہ گناہ کا ارتکاب کیا ہے اور اپنے آپ کو جہنم کا ایندھن بنایا ہے اسلام میں خواتین کا نماز جنازہ میں شرکت کا کوئی تصور نہیں۔ یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر مخلوط نماز جنازہ دیکھ کر بغیر پڑھے ہی واپس روانہ ہو گئے۔ انہوں نے واپسی کیلئے ذاتی مصروفیت کا بہانہ بنایا۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار کا کہنا تھا کہ جنازے کا وقت 2 بجے بتایا گیا جبکہ 3 بجے کے بعد نماز جنازہ پڑھائی گئی جس کے باعث انہیں ضروری کام تھا جس کی وجہ سے انہیں واپس جانا پڑا۔  جبکہ چیئرمین سنینٹ سمیت دیگر اہم شخصیات نماز جنازہ میں شریک ہوئیں تھیں جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے وزیراعظم کو درخواست کی گئی تھی کہ عاصمہ جہانگیر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن کیا جائے جس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مسترد کر دیا تاہم بعد میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنی بیٹی کے ہمراہ عاصمہ جہانگیر کے اہل خانہ سے ان کے گھر جا کر اظہار تعزیت کیا جبکہ آصف علی زرداری کی جانب سے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی تعزیت کیلئے پہنچے۔
خبر کا کوڈ : 706151
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش