اسلام ٹائمز۔ لاہور کی سیشن عدالت میں خاندانی دشمنی پر وکیل کے ہاتھوں 2 وکلاء کے قتل کے بعد وزیر قانون رانا ثناء اللہ سے پنجاب اسمبلی کے باہر پوچھا گیا کہ حکومت عدالتوں کی سکیورٹی کے حوالے سے سنجیدہ اقدام کیوں نہیں کر رہی تو وزیر قانون کا کہنا تھا کہ عدالتوں کو سکیورٹی فراہم ہمارے بس کی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کا تدارک ممکن نہیں، کیوں کہ عدالتوں کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو وکلا تلاشی ہی نہیں دیتے اور اگر کوئی تلاشی لینے کی جرات کرے تو اس کیساتھ بدتمیزی کی جاتی ہے اور انہیں معطل کروانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سیشن کورٹ میں گزشتہ ماہ ہونیوالے واقعہ کے بعد سکیورٹی سخت تھی، ہر آنے جانیوالے کی تلاشی لی جا رہی تھی لیکن یہ وکیل تھا جو بغیر تلاشی کے اسلحہ لے کر اندر گیا اور اپنے کزن وکیل کو گولیاں مار دیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی پولیس والے کی کیا مجال ہے جو کسی وکیل کی تلاشی لے۔