0
Saturday 24 Feb 2018 22:37

ملک پر مسلط ظلم و جبر کے نظام سے نجات کے لیے عوامی انقلاب کی ضرورت ہے، سراج الحق

ملک پر مسلط ظلم و جبر کے نظام سے نجات کے لیے عوامی انقلاب کی ضرورت ہے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے الیکشن 2018ء میں کامیابی کی حکمت عملی کی تیاری کے لیے ملک بھر کے ضلعی ذمہ داران کو منصورہ طلب کر لیا۔ ملک کے 105 اضلاع کے امیر، نائب امیر اور سیکرٹری جنرل دو روزہ لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ میں شریک ہیں۔ ورکشاپ کا اہم ترین ایجنڈا 2018ء کے انتخابات ہیں جبکہ کرپشن فری پاکستان تحریک اور احتساب کی رفتار کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ کرپشن کے خلاف تحریک کا اعلان سینیٹر سراج الحق نے 4 فروری 2016ء کو منصورہ میں پریس کانفرنس میں کیا تھا۔ اس تحریک کو دو سال مکمل ہو گئے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں عوام کی تائید سے غلبہ دین کی جدوجہد کر رہی ہے ہم بیلٹ بکس کے ذریعے تبدیلی کے قائل ہیں۔ ڈنڈے کے زور پر آنے والی تبدیلی کبھی پائیدار نہیں ہو سکتی اور جس طرح یہ تبدیلی آتی ہے اسی طرح رخصت ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک کرپشن کے ناسور کا خاتمہ نہیں ہوتا، ملک میں حقیقی تبدیلی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ ملک پر مسلط ظلم و جبر کے نظام سے نجات کے لیے عوامی انقلاب کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام ستر سال سے ظالم جاگیرداروں اور بےرحم سرمایہ داروں کے نرغے میں ہیں اور عام آدمی معاشی و سیاسی استحصال کا شکار ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت فرد واحد کو بچانے کے لیے عدلیہ کے سامنے کھڑی ہوگئی ہے اور احتساب کے اداروں کو ڈرایا اور دھمکایا جا رہا ہے جو انتہائی شرمناک ہے اور جو پارٹی چار دہائیوں سے حکومت میں ہے، اس سے اس غیرآئینی رویے کی قطعاً توقع نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت کرپشن کے خاتمہ کے بجائے کرپٹ افسروں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ صوبائی حکومت کو زیب نہیں دیتا کہ وہ کرپشن میں ملوث افسروں کو بچانے کے لیے کابینہ کے اجلاس کرے۔ حکومت کو عوام نے یہ مینڈیٹ نہیں دیا کہ مجرموں کی پشت پناہی کرے۔ حکومت کا فرض ہوتا ہے کہ وہ اداروں کو کرپشن سے پاک کرے مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمران کرپشن پر قابو پانے کی بجائے اسے پروموٹ کر رہے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دہشتگردی خواہ کسی شکل میں ہو، جماعت اسلامی اس کے خلاف ہے۔ یہ دہشت گردی کوئی فرد کرے یا ادارہ، لیکن بھارت کے کہنے پر یا امریکی دباﺅ پر محب وطن قوتوں کو دہشتگرد قرار دینا اور رفاہی اداروں اور فلاحی تنظیموں کے خلاف کارروائی یہ کسی صورت بھی ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔
خبر کا کوڈ : 707237
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش